وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا منگل یا بدھ تک کالعدم تنظیم کے خلاف کیسز واپس لینے اورفرانس کے سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جانے کا اعلان ،

اسلام آباد( یو این آئی نیوز)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے منگل یا بدھ تک کالعدم تنظیم کے خلاف کیسز واپس لینے اورفرانس کے سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جانے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کے مابین مذاکرات کافی حد تک طے پا چکے ہیں، احتجاج سیاسی پارٹیوں کا حق ہے۔ کالعدم تنظیم کے خلاف مقدمات واپس لینے پر غور ہوگا، مشاورت میں طے پایا ہے کہ شیڈول فور پر بھی نظر ثانی کریں گے ۔ ٹی ایل پی سے مذاکرات کے بعداتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے عہدیداروں سے تفصیلی بات ہوئی ہے، ان کے ساتھ آٹھ گھنٹے تک طویل مشاورت ہوئی ، فرانس کے سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جائیں گے، پرامن احتجاج تمام سیاسی جماعتوں کا حق ہے، تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہوں،ان کا اعتراض درست ہے کہ 6 ماہ تک ان کو سنا نہیں گیا، پیر کو کالعدم تنظیم کے لوگ وزارت داخلہ میں بات چیت کے لئے آئیں گے ، کالعدم تنظیم کے خلاف مقدمات واپس لینے پر غور ہوگا، مشاورت میں طے پایا ہے کہ شیڈول فور پر بھی نظر ثانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو مظاہرے کی صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کرتا رہا ہوں،ہماری خواہش ہے کہ امن و امان کے مسئلے کو بہتر کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پر آنچ آ نیکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،ختم نبوت کا سپاہی ہوں، ہم سے زیادہ کس نے ختم نبوت کے معاملے پر جیلیں کاٹی ہیں،وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ تصادم کے حق میں نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ میں حکومتی کمیٹی کو ہیڈ نہیں کرنا چاہتا مگر سعد رضوی صاحب سمیت دیگر کی خواہش پر کمیٹی کی صدارت کی،انہوں نے کہا کہ ریاست جھکی نہیں، ریاست کا کام ڈنڈا چلانا نہیں، ڈی سی صاحبان اور آئی جی کو کہتا ہوں کنٹینرز ہٹادیں،راولپنڈی اور اسلام اباد کی انتطامیہ کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنانی چاہئے تاکہ دونوں ایک ساتھ کام کریں،سیاست کا کام ہے کہ درمیانی راستہ اختیار کرے،ہمارے پاس دو آپشن ہیں جھگڑا بڑھائیں یا معاملہ سلجھائیں، لڑائی جھگڑا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، امید ہے حالات بہتر ہو جائیں گے ، میری ہمدردی صرف عمران خان کے ساتھ ہے اسی کے ساتھ آیا ہوں اور اسی کیساتھ جاں گا، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ زندگی میں پہلی بار پاکستان انڈیا کا میچ نہیں دیکھ رہا ، نوجوانی سے لے کر ابتک پاک بھارت میچ مس نہیں کیا،جاوید میاں داد نے جب چھکا مارا تو میں وہاں تھا، ملک کی جگہ میچ کو اہمیت نہیں دے سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں