اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف منظور کی گئی مذمتی قرارداد پر چین، بھارت اورایران سمیت 32 ممالک کا ووٹ دینے گریز۔
یوکرین پر روس کے حملے کو ایک سال مکمل ہو نے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روسی حملے کے خلاف کثرت رائے سے قرارداد منظور کرلی گئی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کے حق میں 141 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ چین، بھارت اور ایران سمیت 32 ممالک ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔
روس سمیت سات ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ یوکرینی صدر زیلنسکی نے قرارداد کو یوکرین کیلئے عالمی حمایت کا ایک طاقتور اشارہ قرار دے دیا۔
جنرل اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد میں یوکرین سے روسی فوجیوں کے انخلا اور جنگ روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کے حق میں ووٹ دینے کیلئے بھارت کو امریکا اور یوکرین سمیت دیگر ممالک کی جانب سے باضابطہ اپیل کی گئی تھی تاہم بھارت نے روس کی سر عام مذمت نہ کرنے کی اپنی پالیسی پر کوئی دباؤ قبول نہ کرتے ہوئے ووٹ میں شرکت نہیں کی۔
بھارت کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا، روس، یوکرین معاملے کا حل صرف پرامن مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن آج جی سیون رکن ملکوں کے رہنماؤں اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ ورچوئل ملاقات کریں گے۔
امریکا کی جانب سے روس کی جنگی کوششوں میں مدد کرنے والوں کے خلاف نئی پابندیوں کا بھی اعلان متوقع ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے یوکرین کو 2 ارب ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرنے اعلان کیا گیا ہے۔