محرم الحرام :علماءکرام نے20 نکاتی ضابطہ اخلاق پر دستخط کر دیئے

اسلام آباد(یو این آئی)اسلامی نظریاتی کونسل نے محرم الحرام میں امن وامان کو یقینی بنانے کے لئے پیغام پاکستان کے ضابطہ اخلاق کی منظوری دیدی۔

محرم الحرام میں امن و امان کے قیام اور بین مذاہب و بین المسالک ہم آہنگی سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل میں اہم ترین ان کیمرہ اجلاس ختم ہوا جس کی صدارت چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کی

اجلاس میں ملک کی تمام بڑی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے اعلی سطحی رہنما ﺅں نے شرکت کی ،اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبران کے علاوہ متعلقہ اداروں کے اعلی حکام بھی شریک ہوئے

اجلاس میں حافظ طاہر اشرفی، علامہ عارف واحدی ، پیر نقیب الرحمن ، علامہ شبیر میثمی، علامہ ناصر شیرازی، مولانا احمد لدھیانوی ، مولانا حامد الحق حقانی، علامہ حسین اکبر اور علامہ افتخار نقوی نے شرکت کی

اجلاس میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا،محرم الحرام میں امن و امان کے قیام، حکومتی اقدامات اور علماءو مشائخ کی تجاویز لی گئیں

اسلامی نظریاتی کونسل نے علمائے کرام نے محرم کے لیے ضابطہ اخلاق کی منظوری دیدی ، 20 نکاتی ضابطہ اخلاق پر تمام علمائے کرام کے دستخط کئے گئے ۔بعد ازاں اجلاس کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا

اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ تمام شہریوں کا فرض ہے ریاست کے ساتھ وفاداری ہے حلف کو نبھائیں ،اسلام کے نام جبر بغاوت سمجھی جائے گی

ریاست کے خلاف مسلح کارروائی تشدد اور انتشار بھی بغاوت سمجھی جائے گی ،کسی کو یہ حق نہیں وہ حکومتی، مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی افراد سمیت کا فر قرار دے

علما مشائخ اور عوام سیکیورٹی اداروں اور مسلح افواج کی بھر پور حمایت کرے ،فرقہ واریت تعصبات پر مبنی تحریکوں کا حصہ بننے سے گریز کیا جائے

ریاست آیسے گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی ،کوئی شخص کسی مسلمان کی تخفیر نہیں کرے گا،کوئی شخص کسی قسم کی دہشتگردی کو فروغ نہیں دے گا ،مساجد ممبر و محراب آمام بارگاہوں نفرت انگیز تقاریر نہیں ہوں گی

اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ تمام شہریوں کا یہ فرض ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کی بالادستی کو تسلیم کریں، ریاست پاکستان کی عزت و تکریم بجا لائیں اور ساتھ ہی ساتھ ہر حال میں ریاست کے ساتھ اپنی وفاداری کے حلف کو نبھائیں

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تمام شہری بنیادی حقوق کی عزت و تکریم کو یقینی بنائیں جیسا کہ دستور پاکستان میں مندرج ہیں، بشمول قانون کی نظر میں مساوات، سماجی اور سیاسی حقوق، اظہار خیال، عقیدہ، عبادت اور اجتماع کی آزادی ہے،دستور پاکستان کی اسلامی ساخت اور قوانینِ پاکستان کا تحفظ کیا جائے گا۔

پاکستان کے شہریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ شریعت کے نفاذ کے لیے پرامن جدوجہد کریں،اسلام کے نفاذ کے نام پر جبر کا استعمال، ریاست کے خلاف مسلح کارروائی، تشدد اور انتشار کی تمام صورتیں بغاوت سمجھی جائیں گی

اپنا تبصرہ بھیجیں