اسلام آباد ( یو این آئی نیوز )پاکستان بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے دیے گئے دھمکی آمیز بیان پرسخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتہائی غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور بے جا ریمارکس قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کے بے بنیاد ریمارکس ایک طرف فریب ہیں اور دوسری طرف اپنے پڑوسیوں کے خلاف ہندوستان کی دشمنی کی خصوصیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کے خلاف بھارت کی گندی مہم مکمل طور پر بے نقاب اور ڈس کریڈٹ ہو چکی ہے۔ عالمی برادری میں اس پر کوئی توجہ دینے والا نہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ہندوستانی رہنما پاکستان سمیت ہمسایہ ممالک پر انگلیاں اٹھاتے ہوئے جھوٹ اور خیالی بیانات دینے میں مصروف رہتے ہیں۔ ایسا کرکے بھارت عالمی برادری کی توجہ بھارتی قابض افواج کی طرف سے اپنے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی وسیع پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزیوں سے ہٹانا چاہتا ہے۔ ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستا ن کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ فروری 2019 میں بھارتی مہم جوئی کو ناکام بنانے میں پوری دنیا پاکستان کی صلاحیت اور عزم کی گواہ تھی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مستند حقیقت ہے کہ بھارتی قابض افواج میں معصوم کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں جن میں ماورائے عدالت قتل، حراست میں ہلاکتیں، تشدد، من مانی نظربندیاں، معصوم بچوں سمیت لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا اور ان کے گھروں کو گرا کر اجتماعی سزا. دینا۔ ترجمان نے کہا کہ ستمبر 2021 میں پاکستان کی جانب سے عالمی برادری کے سامنے پیش کردہ ڈوزیئر میں بھارتی غیر قانونی قبضے والے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔بیان میںمزید کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی مایوسی اس حقیقت سے عیاں ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی کے باوجود وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے والی پرامن آوازوں کو خاموش کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی مختلف قراردادوں میں ان سے کیا تھا۔بھارت کی اشتعال انگیزیوں اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار رہتے ہوئے، پاکستان ذمہ داری سے کام کرتا رہے گا اور خطے اور اس سے باہر امن، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے لیے تمام کوششوں میں اپنا حصہ ڈالے گا۔
