اسلام آباد(یو این آئی نیوز) نشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف آج ( جمعرات )فرانس کے دارلحکومت پیرس میں پاکستان کو گرے لسٹ نکالنے کا برقرار رکھنے کے بارے میں اپنا فیصلہ سنائے گی ، فیٹف کے چیئرمین ڈاکٹر مارکوس پلیئر ں پریس کانفرنس کے میں اس حوالے سے فیصلوں کا اعلان کریں گے، پاکستان نے بقیہ27شرائط میں سے26شرائط پر عمل درآمد مکمل کر لیا ہے اور صرف ایک شرط جس کے تحت 1373پاکستانی اور عالمی کالعدم تنظیموں اور ان سے وابسطہ عہدیداران اور ان کے رہنمائوں کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثہ جات ضبط کرنے اور انہیں مستحکم پراسیکیوشن کے ذریعہ عدالتوں سے سزائیں دلوانے کی شرط پر پاکستان کی جانب سے عمل درآمد کا جائزہ لینے کے بعد فیٹف اپنا فیصلہ آج سنائے گی ۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف) کا تین روزہ اجلاس جو 19اکتوبر کو شروع ہوا جسکی صدارت جرمنی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین ڈاکٹر مارکوس پلیئرز نے کی جبکہ فیٹف کے37رکن ممالک اور آبزرورز کے علاوہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، اقوام متحدہ، گلو بل نیٹ، فنانشل انٹیلیجنس یونٹس پر مشتمل ایگومونٹ گروپ، سمیت205عالمی اداروں اور تنظیموں کے نمائندے پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں اس کے علاوہ ان ممالک کے حکام ورچول طریقے سے بھی اجلاس میں شریک ہیں جو سرمایہ کی دہشت گردی کے کیلئے دستیابی روکنے کیلئے عالمی سطح پر کی جانے والے کوششوں اور اس وقت سخت عالمی مانیٹرنگ میں رکھے گئے ممالک میں پیش رفت کا جائزہ لئے رہے ہیںفیٹف کے اجلاس میں دنیا بھر میں ورچول کرنسیوں اور ورچول اثاثہ جات کی مانیٹرنگ اور مینجمنٹ کے بارے میں پاکستان سمیت رکن ممالک کیلئے نئی گائییڈ لائنز کی منظوری دی جائے گی جس کے بعد ورچول کرنسیوں کے ڈیلروں کی رجسٹریشن اور ان کی جانب سے فروخت کی جانے والی کرنسیوں اور اثاثہ جات میں مشکوک ٹرانزیکشنز کی تحقیقات فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے سپرد کرنے کے حوالے سے پاکستان سمیت رکن ممالک کو مہلت دی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ فیٹف کے اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے جامع فریم ورک کے تحت منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے لاگوکی گئی شقوں پر عمل درآمد کی رفتار اور ان کے نتائج کا انفرادی طور پر بھی ملکوں کی کاکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور جن ممالک میں یہ عمل درآمد موثر ط ایقے سے نہیں ہو پایا انھیںمہلت دینے کے علاوہ اقدامات بھی تجویز کئے جائیں گے ،اجلاس میں ملکی و غیر ملکی کرنسیوں کی ہمسایہ ممالک کے درمیان سمگلنگ (کراس بارڈر سمگلنگ) کو ریگولیٹر کرنے یا اسے مکمل بند کروانے کے نئے فریم ورک اور G20ممالک کی شرائط کی روشنی میں کراس بارڈر کرنسیوں کے بارے میں نئے فریم ورک کو ممبرممالک کے سپرد کیا جائے گااجلاس میں جن ممالک میں منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کا فریم ورک ابھی تک مستحکم نہیں ہے اسے مزید مستحکم بنانے کیلئے ہدایات جاری کی جائیں گی ۔
