منگل کو پھر گرفتار کرلیں گے، عمران خان

لاہور(یو این آئی)تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تو ملک میں تشدد نہیں چاہتا لیکن پی ڈی ایم لوگوں کو مشتعل کروا کر احتجاج کرنا چاہتی ہے تاکہ آئندہ عام انتخابات میں مجھے روکنے کے لیے اسے استعمال کیا جا سکے، ہم دو تہائی اکثریت سے الیکشن جیتیں گے۔

مجھے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، جنرل عاصم منیر نے مجھے اہلیہ کی کرپشن کے کوئی ثبوت دکھائے اور نہ ہی میں نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ دینے پر مجبور کیا۔

ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے چیئر مین نے الجزیرہ ، امریکی میڈیا سی این این کو انٹرویو اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ ہماری پوری قیادت جیل میں ہے اور اس بات کے 80 فیصد امکانات ہیں کہ منگل کو جب میں اسلام آباد جاؤں گا تو مجھے گرفتار کر لیا جائے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنی ہی فوج کے خلاف مقابلہ کرکے کوئی کیسے جیت سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر آپ جیت بھی جاتے ہیں تو ملک ہار جاتا ہے۔

میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کو ایک مضبوط دفاعی نظام کی ضرورت ہے، انہیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے آخری چھ ماہ تک سابق آرمی چیف نے مجھے ہٹانے کے لیے کام کیا اور دعویٰ کیا کہ میں ملک کے لیے خطرناک ہوں

اُنہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) فوج کے ساتھ مل گئی ہے اور مجھے باہر رکھنے کے لیے جمہوری نظام کو ختم کر رہی ہے۔

9 مئی کو میری گرفتاری کے بعد پیش آئے واقعات کا بہانہ بناتے ہوئے میری پارٹی کو توڑ رہے ہیں، سیکڑوں خواتین اور بچوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے، اب وہ فوجی عدالتوں میں ہمارا مقدمہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت انہیں ’مارنا‘ چاہتی تھی کیونکہ وہ الیکشن ہارنے سے خوفزدہ تھی۔ میں نے پیش گوئی کی تھی کہ ایک مذہبی جنونی پر مجھے قتل کرنے کا مقدمہ چلایا جائے گا جیسا کہ ہمارے گورنر کو قتل کیا گیا تھا۔ ان کی جان کو اب بھی خطرہ ہے۔

سابق وزیراعظم نے موجودہ دور کو ’غیر متوقع وقت‘ قرار دیتے ہوئے اتحادی حکومت کی جانب سے رواں سال اکتوبر کے آخر میں بھی قومی انتخابات نہ کرانے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں