کوئٹہ( یو این آئی نیوز ) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں شروع ہوگیا ہے جس میں وزیراعلی جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی۔رکن اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے وزیراعلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔اس موقع پر عبدالرحمان کھیتران کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کی خراب حکمرانی کے باعث مایوسی، بدامنی، بیروزگاری، اداروں کی کارکردگی متاثرہوئی ہے یہ خود کو عقل کل سمجھ کر سارے معاملات چلا رہے ہیں، وزیراعلی جام کمال خان اپنے طور پر صوبے کے معاملات چلارہے ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ خراب کارکردگی پر وزیراعلی کوعہدے سے ہٹایا جائے۔اہم بات یہ ہے کہ کہ جام کمال کو عہدے سے ہٹانے کے لیے حکومتی ارکان بھی ان کے خلاف ہوگئے ہیں اور اپوزیشن کے ساتھ مل کر اپنے ہی وزیر اعلی کو ہٹانے کے عمل میں شریک ہیں جبکہ جام کمال نے واضح طور پرکہہ دیا ہے کہ وہ استعفی نہیں دیں گے۔دوسری جانب تحریک عدم اعتماد پیش ہو نے کے بعدصوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر نے دعوی کیا کہ ہم سب کو اس ایوان کے تقدس کا خیال رکھنا چاہیے، ایوان کے پانچ ارکان اسمبلی مسنگ اور گرفتار ہیں ، ا ن کو ایوان میں واپس لایا جائے ،اپوزیشن نے 34ارکان کی حمایت کا دعوی کیا ہے ، کیا جام کمال اپنی وزارت اعلی بچا پائیں گے اس کا فیصلہ ووٹنگ کے روز ہو گا ۔
