پاکستان نے روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اسلام آباد::روس نے پاکستان کو مارچ 2023کے آخر تک خام تیل برآمد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی و دیگر شعبوں میں تعلقات مضبوط کر نے پر اتفاق کیا ہے .

دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں فریقین نے ساتویں آئی جی سی کی بات چیت اور فیصلوں کو آگے بڑھایا اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔تیل و گیس کے شعبے میں تجارت کے معاہدے کو مارچ 2023 میں حتمی شکل دی جائے گی۔

اعلامیہ میں مزیدکہا گیا ہے کہ فریقین نے توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے جامع منصوبہ پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔جامع منصوبہ مستقبل کے کام کی بنیاد پر بنائے گا اور اسے 2023 میں حتمی شکل دی جائے گی۔دونوں ملکوں کے درمیان پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر جامع انفراسٹرکچر کے حوالے سے غور ہوا اور بارٹر نظام کے تحت تجارت پر بھی بات چیت ہوئی، اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے روسی سرمایہ کاروں کو نجی شراکت داری کے تحت سرمایہ کاری کی دعوت دی۔مئی 2023 میں پاکستان میں روسی سرمایہ کاری کے پروٹوکول کو حتمی شکل دی جائیگی۔دونوں فریقوں نے ریل اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بہتری کے لیے معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا،

اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور روس کے مابین کسٹم سے متعلق ڈیٹا شیئرنگ سمیت 3معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے ہیں ۔معاہدوں کے تحت پاکستان اور روس میں کسٹم امورپر تعاون ہوگا۔ روسی فیڈریشن اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت کے درمیان کسٹم معاملات میں تعاون اور باہمی مدد سے متعلق معاہدے پردستخط کئے گئے ہیں جبکہ روس پاکستان کے درمیان نقل و حمل کے سامان کی کسٹمز ویلیو پر دستاویز اور ڈیٹا کے تبادلے کا پروٹوکول کے معاہدے پر دستخط بھی کئے گئے ہیں ۔ایروناٹیکل مصنوعات کی فضائی قابلیت پر کام کرنے کا معاہدہ کیا گیا ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن سرادر ایاز صادق نے کہا پاکستان اور روس کے درمیان معاہدوں سے معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔پاکستان اور روس کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی غور کیاگیا ،ایازصادق نے مزید کہا توانائی کے شعبے میں تعاون پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔توانائی ،زراعت ،مالیات،تجارت ،سرمایہ کاری اورکسٹم کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا۔پاکستان اور روس کے درمیان کچھ معاہدوں پر مارچ تک توثیق کی جائے گی۔

روسی وزیر توانائی شولگینوفنے کہاکہ پاکستان سول ایوی ایشن اورروس کی ائیر ٹرانسپورٹ ایجنسی کے درمیان تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔کمیشن کا اجلاس کرانے پر پاکستان کے مشکورہیں۔معاہدوں سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ روسی وزیرتوانائی نے مزید کہا روس پاکستان میں برآمدی صنعت لگانے میں تعاون کرے گا۔ڈیری کے شعبے میں پاکستا ن کے ساتھ تعاون کوبڑھائیں گے۔پاکستان اور روس کے درمیان چھوٹی اور طویل مدتی منصوبوں پر اتفاق کیاگیا ۔ روسی وزیر توانائی نے کہا پاکستان کے ساتھ تیل و گیس کی ادائیگیوں کے میکانزم پر بات ہوئی ہے ۔ادائیگیاں کسی بھی دوست ملک کی کرنسی میں ہو سکتی ہیں۔تیل و گیس کی تجارت سے متعلق اسٹریکچر کو مارچ میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔پاکستان کو تاخیری ادائیگیوں سے متعلق سوال روسی وزیر توانائی نے جواب نہیں دیا ۔دریں اثناء روس اور پاکستان کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کے

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ روس سے خام تیل کی خریداری اور پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن سے متعلق اسٹرکچرکو مارچ 2023 میں حتمی شکل دی جائیگی، ہم مارچ میں روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنا شروع کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان کو دینے کے لیے روس کے پاس ایل این جی نہیں ہے،پاکستان روس سیاپنی مجموعی ضرورت کا 35فیصد خام تیل درآمد کرنا چاہتا ہے۔ مصدق ملک نے پاک روس مذاکرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں ایک جامعہ پلان سامنے آیا ہے۔ توانائی، سیکورٹی ،دستیابی،اور دورس معاہدوں کی تشکیل ہوگی۔دورس معاہدوں کا مقصد غریب پر کم سے کم بوجھ آئے،مصدق ملک کاکہناتھا تیل اور گیس کی قلت کے مسائل سدباب ہوگا۔ توانائی سیکورٹی سے متعلق تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔روس سے تیل کی خریداری کیلئے ٹرانسپورٹیشن حل کر لئے گئے۔انشورنس کے معاملات بھی دونوں ممالک نے طے کر لئے ہیں۔کرنسی اسٹرکچر ٹرانزیکشن کے حوالے سے بھی معاملات طے کر لیے گئے،

مصدق ملک کا کہناتھا مقررہ وقت سے چیزوں کی لکھت پڑھت کو باہر نکالنا مناسب نہیں ۔عالمی سطح پر ایل این جی کی قلت روس پاکستان کو ایل این جی فی الوقت نہیں دے۔وزیر مملکت کاکہناتھا ملک پر توانائی کا بوجھ کم ہوگا تو اس سے عوام کیلئے بوجھ کم ہوگا۔پاکستان نے سعودیہ سے بھی توانائی پر معاہدے کئے ہیں۔ان معاہدوں کے نتیجے میں بھی پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں