اسلام آباد(یو این آئی):
بجلی گے بھاری بلوںاور پیٹرول کی آسمان سے باتیںکرتی قیمتوں سے تنگ پاکستانی عوام کے سر پر اب گیس کی قیمتوں میں اضافے کا خطرہ بھی منڈلانے لگا ،نگران حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوششیں تیز کردیں.
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے رواں ماہ کے دوران گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے مجوزہ فارمولے کے تحت زیادہ گیس استعمال کرنے والے صارفین کم گیس استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کو بچانے کیلئے زیادہ ادائیگی کریں گے۔
واضح رہے کہ قیمتوں کے موجودہ فارمولے کے تحت گھریلو صارفین کیلئے 12 سلیب ہیں جن میں سے ابتدائی چار سلیب ایسے ہیں جن میں صارفین بالترتیب 0.25؍ ہیکٹر مکعب میٹر، 0.5؍ ہیکٹر مکعب میٹر، 0.6؍ ہیکٹر مکعب میٹر اور 0.9؍ ہیکٹر مکعب میٹر گیس استعمال کرتے ہیں، ایسے صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا تاہم باقی 8؍ سلیب والے صارفین کیلئے گیس میں اضافہ ہوگا۔
جبکہ زیادہ گیس استعمال کرنے والے ایسے صارفین جن کا استعمال 4؍ ہیکٹر مکعب میٹر سے زیادہ ہے، ان کیلئے گیس کے نرخوں میں بھاری اضافہ کیا جائے گا جو 3600؍ سے 3700؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تجویز کیا گیا ہے ۔
اسی طرح، 3؍ اور 4؍ ہیکٹر مکعب میٹر گیس استعمال کرنے والے صارفین کیلئے نرخوں میں بھاری اضافہ متوقع ہے تاہم، 60؍ فیصد صارفین کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخوں میں 200؍ سے 400؍ روپے تک کا اضافہ متوقع ہے اور ان نرخوں کو ابھی حتمی شکل دینا باقی ہے۔
حکومت 3700؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخ پر آر ایل این جی درآمد کرکے اسے اوسطاً 1100؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی کے نرخوں پر فروخت کر رہی ہے جو بلاجواز ہے۔
آخری مرتبہ وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں یکم جنوری 2023ء کو اضافہ کیا تھا۔