جڑانوالہ( یو این آئی) سپریم کورٹ کے سنےئر ترین جج اور نامزد چیف آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اتوار کو جڑانوالہ میں کریسچن کالونی کا دورہ کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ بھی ہمراہ تھیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جلائے جانے والے گھر اور چرچز دیکھے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متاثرہ میسحی برداری سے گفتگو اورمتاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی کمشنر سے ناراضگی کا اظہار کر تے ہوئے ہدایت کی کہ کرسچن کالونی کی گلیوں کی فورا صفائی کرائی جائے۔
متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ آپ کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے میں مدد کروں گا، میں ذاتی طور پر آپ کے دکھ میں شریک ہونے کیلئے ملنے آیا ہوں، یہ میرا آفیشل وزٹ نہیں ہے، انتظامیہ کو ہدایت کروں گا کہ بحالی کے تمام کام ہنگامی بنیادوں پر کریں۔
متاثرین سے گفتگو میں فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ آپ کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے میں مدد کروں گا، بہت دکھ تھا اسی لئے ذاتی طور پر ملنے آیا ہوں۔
متاثرین نے جسٹس فائز عیسیٰ سے کہا کہ ہمارے گھر اور املاک جلادی گئیں، ہمیں آپ انصاف دلانے میں مدد کریں، یہاں بچے اور خواتین بھی خوف کا شکار ہیں۔
جسٹس قاضی نے مزید کہا کہ گمراہوں کے بے ہنگم ہجوم نے متعدد گرجا گھروں مسیحی آبادی مکانات کو جلایا
واقعہ کا جان کر مجھے ایک مسلمان، پاکستانی اور انسان ہونے کے ناطے دلی صدمہ اور دکھ پہنچا
گرجا گھروں پر حملہ کرنے والوں نے قرآن شریف کے احکامات کی خلاف ورزی کی
گرجا گھروں پر حملے نبی پاک صل اللہ کی واضع ہدایات اور خلفائے راشدین کے روشن کردار کی سنگین خلاف ورزی ہے
اسلامی شریعت کی اس خلاف ورزی کو کسی بدلے یا انتقام سے جواز نہیں دیا جا سکتا
گمراہوں کا یہ اقدام بانی پاکستان کی اقلیتوں کو دی گئی ضمانت کی بھی خلاف ورزی ہے،پاکستان کے آئین و قانون کو پامال کیا گیا
قومی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے، آئین پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کی گئی ہے
آئین کی پامالی سنگین غداری میں شمار ہوتی ہے،ہر مسلمان کا فریضہ ہے دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کی جان و مال جائیداد عبادت گاہوں کی حفاظت کرے
متاثرین کو پہنچنے والے نقصان کی ہر ممکن تلافی کریں،کسی کے مذہبی جذبات کو مجروع کرنے کی سزا دس سال قید اور جرمانہ ہے۔
فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ لوگوں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں، ہر ممکن تعاون کروں گا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے متاثرین میں کپڑے اور دیگر ضروری امدادی سامان تقسیم کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ دانش اسکول میں متاثرین سے ملاقات کے بعد روانہ ہو گئے۔