نئی دہلی(یو این آئی مانیٹرنگ ):
صفدر جنگ ہسپتال میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر خاتون نے سڑک کنارے بچے کو جنم دے دیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ایک حاملہ خاتون منگل کی صبح سینٹر کے زیر انتظام صفدر جنگ اسپتال میں داخلے کے لیے اس وقت آئی جب اس کی ڈیلیوری نزدیک تھی مگر انتہائی تکلیف دے حالت کے باوجود ہسپتال انتظامیہ نے انتہائی سنگدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس غریب عورت کو داخلہ دینے سے ا نکار کر کے اسے ڈلیوری روم کے باہر سڑک کے کنارے کھلے میں بچے کو جنم دینے پر مجبور کر دیا۔
کھلے عام وقوع پذیر ہونے والے اس واقع کو کئی لوگوں نے دیکھا ،بعض خواتین نے اس حاملہ عورت کو اپنی ساڑھی کے پلووں سے ڈھانپ لیا جبکہ کئی لوگوں نے اس صورتحال کو شوٹ کر لیا ۔
ہسپتال کے احاطے میں شوٹ کئے گئے اس اس واقعہ کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کچھ خواتین مریض کو ڈھانپنے کے لیے ساڑھی سے پردہ کرلیا، جبکہ بہت سے لوگوں نے اس واقعہ کو تماشے کے طور پر دیکھا۔
ویڈیو بنانے والی خاتون نے دعوی کیا کہ پیرکو دادری سے آنے والی اس 30 سالہ مریضہ کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا تھا اور وہ پیر کی رات گائنی وارڈ کے باہر پڑی رہی۔
دریں اثنا، ہسپتال نے افسوسناک واقعہ پر بیان جاری کیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ مریضہ اور اس کے بچے کو اب چھ ڈاکٹروں کی ٹیم کی نگرانی میں گائنی وارڈ میں داخل کرلیا ہے۔ ماں اور بچے دونوں کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔تاہم ہسپتال انتظامیہ نے واقعہ کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے مریضہ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا ہے ،
دریں اثنا، دہلی کمیشن برائے خواتین نے اس واقعہ کا از خود نوٹس لیا ہے۔ ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ سواتی مالیوال نے صفدر جنگ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
دہلی کے مشہور سرکاری صفدر جنگ اسپتال کے باہر بچے کی ڈیلیوری کے سلسلے میں پانچ ڈاکٹروں کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔
وزارت کی ایک اعلی سطحی ٹیم نے اسپتال کا دورہ بھی کیا۔