اسلام آباد (یو این آئی نیوز )اہم قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا آغاز ہو گیا ۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا طویل ایجنڈپہلے ہی جاری کیا جا چکا تھا ۔ اجلاس کا آغازتلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول ﷺ سے ہوا جس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا۔ اجلاس شروع ہوتے ہی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نےمشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کو بلز پیش کرنے کی اجازت دی تو اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ شروع کر دیا گیا، اپوزیشن ارکان نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔جس سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا ، ایوان میں اراکین کی حاضری بھرپور تھی۔
مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین بل پر آپ سے بات کرنا چاہتی ہے لہذا اس بل کو مؤخر کر دیا جائے۔ بابر اعوان کی استدعا پر اسپیکر اسد قیصر نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا بل مؤخر کر دیا۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ بار بھی رات کے 10 بجے مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان کیا گیا، وہ اجلاس مؤخر کر دیا گیا، مجھے آپ کا خط موصول ہوا، ہم نے پوری توجہ سے آپ کے خط پر غور کیا اور آپ کو اس کا مکمل جواب دیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا اپوزیشن ارکان کو داد دیتا ہوں کہ وہ حکومتی دباؤ میں نہیں آئے، حکومت اور اتحادی بلز کو بلڈوزکرانا چاہتے ہیں، حکومت کے اتحادی انکاری تھے تو اجلاس کو مؤخر کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے ایوان اور 22 کروڑ عوام دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں، یہ سلیکٹڈ حکومت اب عوام کے پاس ووٹ کے لیے نہیں جا سکتی کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ عوام ان کو ووٹ نہیں دیں گے، مشین کے ذریعے یہ سلیکٹڈ حکومت اپنی معیاد کو طول دینا چاہتی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس خراب ہو گیا جس کے نتیجے میں دھاندلی زدہ حکومت وجود میں آئی، اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مطلب ہے ’ایول اینڈ وشیس مشین‘ ہے۔
پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات بل کی مخالفت کی اور کہا کہ اگر آئندہ الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہوئے تو ہم انتخٰابی نتائج کو ابھی سے مسترد کرتے ہیں ، انھوں نے کہا ہم ہر فورم پر اس کی مخالفت کریں گے ، عدالت میں بھی جائیں گے اور احتجاج بھی کریں گے ۔
اجلاس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس آمد پرشہبا ز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں اس سوال پر کہ مشترکہ اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے یا شکست دیں گے؟ شہباز شریف کا جواب میں کہنا تھا کہ ہمارے پاس اپنی تعداد پوری ہے، جو اللہ کو منظور ہوگا وہی ہوگا، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن اپنا جواب دے گی۔اجلاس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی جبکہ شہباز شریف نے گرم جوشی سے بلاول بھٹو کا استقبال کیا۔ملاقات میں مولانا اسعد محمود، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
