وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا.

اسلام آباد ( یو این آئی نیوز):
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 18 روپے 50 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 40 روپے 54 پیسے کمی کی گئی ہے جبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز کاوشوں کے بعد معاہدہ ہو چکا ہے، اللہ کرے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ ہمارا آخری معاہدہ ہو اس کے بعد ہم خود انحصاری کے راستے پر چلیں جو قوموں کو عزت اور وقار سے ہمکنار کراتا ہے، آئندہ 14 ماہ میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور برآمدات پر مبنی صنعت کے فروغ کیلئے دن رات ایک کرینگے۔

جمعرات کو قوم سے خطاب کے دوران اہم پیغام میں وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا، قیمتوں میں کمی کا اطلاق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب سے ہو گا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین معاہدہ کیا تھا اور جاتے جاتے اس کی دھجیاں بکھیر دیں اور ہمارے لئے بارودی سرنگیں بچھا دیں۔ تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی کر دی جس کیلئے خزانے میں پیسے موجود نہیں تھے۔ یہ فیصلہ انہوں نے اس لئے کیا کہ نئی حکومت مشکلات میں گھرجائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومت نے جب دنیا میں گیس کی قیمتیں بہت کم ہو چکی تھیں اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھایا، وہ اس وقت طویل المدتی معاہدے کر سکتی تھی جو 5 ڈالر فی یونٹ کے حساب سے ہو سکتے تھے تاہم اس نے معاہدے نہ کر کے بدترین بلکہ مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ آپ سے غلط بیانی نہیں کرونگا، ہم نے دل پر پتھر رکھ کر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں قیمتوں میں اضافہ کیا جس کا یقیناً عام آدمی پر بوجھ پڑا، ہمارے پاس کوئی اور راستہ ہوتا تو عوام کیلئے یہ مشکل فیصلہ کبھی نہ کرتے، مگر ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج اللہ کے خصوصی فضل و کرم سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں آج اس کمی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کی سعادت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز کاوشوں کے بعد معاہدہ ہو چکا ہے جس کا سہرا ہمارے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے جنہوں نے پوری کوشش کے بعد معاہدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ دنیا میں ایسی قومیں بھی ہیں جنہوں نے آج سے 25 ،30 سال پہلے آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ کیا اور وہ اپنے پائوں پر کھڑی ہوئیں۔ انہوں نے خون پسینہ ایک کر کے اپنی قوم کو اپنے پائوں پر کھڑا کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ خدا کرے کہ ہمارا بھی آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، اس کو پورا کرینگے، اس کے بعد ہم خود انحصاری کے ر استے پر گامزن ہوں جو قوموں کو عزت و وقار سے ہمکنار کراتا ہے۔ یہ کوئی آسان راستہ نہیں ہے اس کیلئے کانٹوں سے بھرے راستے سے گزرنا پڑتا ہے، محنت کرنے والوں اور اللہ کی ذات پر بھروسہ کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ کامیابی عطا کرتا ہے، مجھے کامل یقین ہے کہ اتحادی حکومت ، قائد میاں نوازشریف اور اتحادی زعماء کی یکسوئی، اتفاق و اتحاد اور خلوص دل سے پاکستان کو ضرور اپنی منزل کی جانب رواں دواں کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے نیلم جہلم جیسے منصوبے سے اگر سبق نہ سیکھا جو 7 سال کی بجائے 20 سال اور ایک ارب ڈالر کی بجائے 5 ارب ڈالر میں مکمل ہوا، اسی طرح حویلی بہادر شاہ 1250 میگاواٹ کا منصوبہ نوازشریف دور میں زیر تکمیل تھا، 2 سال پہلے اسے مکمل ہو جانا چاہئے تھا مگر ابھی تک مکمل نہ ہو سکا، اس پر 30 سے 40 ارب روپے کے زائد اخراجات ہو چکے، وقت اور قومی خزانے کا نقصان ہوا، یہ دو مثالیں یہ بتانے کیلئے عوام کے سامنے رکھیں کہ ایک وہ راستہ ہے جہاں وسائل اور وقت برباد ہو، تباہ حال قوموں نے ہمت کی اور آج وہ آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہیں، ان شاء اللہ وہ وقت جلد آئے گا کہ ہم شبانہ روز محنت سے وسائل کو قوم کے قدموں میں نچھاور کرینگے تو کوئی مشکل نہیں رہے گی۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ اتحادی حکومت کے زعماء مل کر پاکستان کو منزل کی جانب تیزی سے رواں دواں رکھے ہوئے ہیں، ان شاء اللہ اچھا وقت ضرور اور جلد آئے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ڈیزل کی قیمت میں 40.54 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 18.50 روپے کمی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے کمال مہربانی سے جو موقع عطا کیا ہے اس کمی کا ایک ایک پیسہ قوم کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعاگو کہ آئندہ بھی عالمی منڈیوں میں اجناس اور تیل کی قیمتوں میں مزید کمی ہو اور اس کے ثمرات قوم کے حوالے کرتے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت آئندہ 14 ماہ میں 3 شعبوں میں دن رات کام کرے گی۔ اس میں پہلا شعبہ زراعت کا ہے جس میں آئندہ چند ماہ میں بڑی تبدیلی لے کر آنی ہے، اگر محنت سے کام کریں، اچھی پالیسیاں لے کر آئیں تو زرعی پیداوار 6 ماہ میں بڑھ سکتی ہے۔ اس کیلئے ٹاسک فورس کو جو ذمہ داری دی گئی ہے اس حوالے سے چند دنوں میں اس کا اجلاس بلا کر بہتر فیصلے سامنے لائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ میں بے پناہ صلاحیت اور نوجوانوں کے پاس ہنر ہے، ہم انہیں ٹیکنیکل تعلیم سے آراستہ کرینگے، ایک سال میں اس شعبہ میں بہتری لائیں گے جس سے آئی ٹی، برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ تیسرا ہدف برآمدات پر مبنی صنعت کا فروغ ہے اس کیلئے جتنی ممکن ہوئی کوشش کرینگے۔ ان تینوں اہداف کے لئے دن رات ایک کرینگے۔ مشاورت، یکسوئی اور محنت سے ان شعبوں میں انقلابی بہتری لے کر آئیں گے، یہ کام مشکل ضرور ہے تاہم ناممکن نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں