ملتان (یو این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا کھیر نہیں،کڑی شرائط ہیں، قرض کیلئے آئی ایم ایف کی منتیں کرنا پڑیں،اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا۔
جمعرات کے روز بہاو الدین زکریا یونیورسٹی میں یوتھ لون پروگرام اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سفارش،اقربا پروری اور کرپشن سے قومیں تباہ ہو جاتی ہیں،میرٹ وہ ورثہ ہے جس سے قومیں بنتی ہیں،جو قومیں ماضی سے سبق سیکھتی ہیں انکا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں،اگر وسائل ہوں تو ایک کروڑ لیپ ٹاپ آپ کی خدمت میں حاضرکروں۔ وزیراعظم کا شجاع آباد فلائی اوور تعمیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اللہ نے موقع دیا تو ملتان کو میڈیکل سٹی بناو¿ں گا،انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کروڑوں بچوں اور بچیوں کو تعلیم سے آراستہ کریں،انتخابات کے بعد ملک کی خدمت کا موقع ملا تو 5 سال میں 50 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے
شہباز شریف نے پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے چور ڈاکو کی گردان کے سوا کوئی کام نہیں کیا،چند سال قبل بغیر سیاسی مکالمے کے بڑے صنعت کاروں کو 3 ارب ڈالر دے دئیے گئے۔ ان صنعت کاروں پر 4 فیصد مارک اپ لگایا،ان لوگوں نے بھی اس گنگا میں ہاتھ دھوئے جو پہلے ہی ارب پتی تھے۔
انہوں نے آئی ایم ایف معاہدے پر بات کرتے ہوئے آئی ایم ایف پروگرام منظور ہو گیا ہے جس پر ہمیں خوشی کے شادیانے نہیں بجانے چاہئیں،آئی ایم ایف کی شرائط بہت کڑی اور سخت ہیں،معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف سے قرضہ ناگزیر تھا۔
انہوں نے کہا ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے والی قوموں کی ترقی کا راستہ کوئی روک نہیں سکتا ۔ انہوں نے کہا نوجوان طلبہ کے ہاتھ میں ملک کے مستقبل کی کنجی ہے ۔ ملک میں لاکھوں مستحق بچے ہیں جن کی معاونت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہر سال بچوں کو یورپ کی درسگاہوں میں تعلیم کے لئے بھجوایا جاتا تھا ۔ تاہم گذشتہ حکومت نے سب تباہ کر دیا ۔ انہو ں نے کہا ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ سے غریبوں کے بچے تعلیم اور ہنر سے آراستہ ہونگے۔
انہوں نے کہا جو لوگ پہلے ہی ارب پتی تھے انہوں نے بھی تین یا چار فیصد سود پر قرض لیا۔ لون پروگرام معاشی لحاظ سے نوجونون کو بااختیار بنائے گا ۔ انہوں نے کہا صائب ثروت لوگ غریب بچوں کو تعلیم دلوانے میں معاون بنیں ۔ انہون نے کہا غریب بچوں کی تعلیم کے لئے ملک بھر مین ہزاروں دانش سکول بنائے ۔
انہوں نے کہا اب عالمی سطح پر لوگوں کو پتہ چل گیا کہ پاکستان اس وقت مجبور ملک ہے ۔ لوگ ہمیں بھکاریوں کی طرح لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا دن رات محنت اور یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات کے بعد دوبارہ ملک کی خدمت کا موقع ملا تو لاکھوں مزید لیپ ٹاپس تقسیم کریں گے ۔