راولپنڈی ( یو این آئی نیوز )چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پرامن اور خوشحال افغانستان کو علاقائی استحکام کے حصول کے لیے لازمی قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں عالمی سطح پر جاری کوششوں کو یکجا کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا ہے ، ٹرائیکا پلس میں شرکت کے لیے پاکستانی آئے امریکہ ، چین اور روس کے خصوصی نمائندگان برائے افغانستان نے گذشتہ روز یہاں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے الگ الگ ملاقات کی اور ان سے افغانستان کی صورتحال اور اس حوالے سے پاکستان کے علاوہ عالمی سطح پر جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ، آرمی چیف سے ملاقات کرنے والوں میں امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان مسٹر تھامس ویسٹ ، چینی وزارت خارجہ کے خصوصی مندوب برائے افغانستان امور ،چین کے اعزازی سفیر یو ژیاؤونگ اور فغانستان کے لیے روسی فیڈریشن کے صدر کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف شامل تھے ۔ملاقاتوں کے موقع پر باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے ان شخصیات سے ملاقاتوں میں اس بات پر زور دیا کہ پر امن اور خوشحال افغانستان علاقائی استحکام کے حصول کے لیے ضروی ہے اور اس سلسلے میں عالمی سطح پر جاری کوششوں کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے ۔ امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان مسٹر تھامس ویسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ روابط کی روایت کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور امریکہ کے ساتھ طویل المدتی اور کثیرالجہتی پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے۔ انھوں نے انسانی بحران سے بچنے اور افغان عوام کی معاشی ترقی کے لیے مربوط کوششوں کے لیے افغانستان پر عالمی اتحاد کی ضرورت کا اعادہ کیا۔امریکی نمائندہ نے افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کاوشوں، علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔آرمی چیف نے افغانستان کے لیے روسی فیڈریشن کے صدر کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان تمام علاقائی ممالک کے ساتھ دوطرفہ روابط کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے اور روس کے ساتھ طویل مدتی اور پائیدار کثیرالجہتی تعلقات کا خواہاں ہے۔ روسی اور چینی معزز مہمانوں نے بھی افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کاوشوں، علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا ۔
