اسلام آباد ( یو این آئی ):
نگراں وفاقی وزیرتعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مدد علی سندھی نے اعلی تعلیم کے فروغ کیلئے ایچ ای سی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایچ ای سی اعلی تعلیمی اداروں کی اصلاح اور ملک میں ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
ان خیالات کا اظہارا نہوں نے پیر کو ایچ ای سی سیکرٹریٹ کے دورہ کے دوران کیا۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد اور سینئر حکام نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا۔ ڈاکٹر مختار احمد نے ایچ ای سی کے مجموعی کاموں، اس کے کلیدی اقدامات اور 2002 میں اس کے قیام کے بعد سے اب تک کی نمایاں کامیابیوں کے بارے میں جامع پریزنٹیشن دی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے پاکستان میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لئے ایچ ای سی کی کوششوں اور لگن کو سراہا۔ انہوں نے پبلک سیکٹر پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ اسکول کی سطح سے شروع ہونے والی ملک گیر تعلیمی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کے عوام کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل شعبوں جیسا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ، صحت و بہبود ،پانی اور صفائی ستھرائی کے حل پر مبنی تحقیق کی سماجی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اعلی تعلیمی ادارے اصلاح کریں گے اور ملک میں نمو اور ترقی کی نشا ثانیہ کی قیادت کریں گے۔ قبل ازیں پریزنٹیشن میں چیئرمین ایچ ای سی نے گزشتہ دو دہائیوں میں پاکستان میں یونیورسٹیوں کے نمایاں ارتقا پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں یونیورسٹیوں کی تعداد کے ساتھ ساتھ تحقیق کے معیار میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی نے تحقیق کے دائرہ میں نمایاں تبدیلی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رواں سال امپیکٹ فیکٹر جرنلز میں 28,967 اشاعتوں پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان عوامل اور دیگر بہت سے اقدامات کی وجہ سے پاکستان کی متعدد یونیورسٹیاں اب عالمی اور ایشیائی درجہ بندی میں نمایاں ہیں۔ ڈاکٹر مختار احمد نے اعلی تعلیمی اداروں میں صنفی مساوات میں بہتری، پی ایچ ڈی فیکلٹی میں اضافے اور نینو سائنس اور نینو ٹیکنالوجی، کوانٹم کمپیوٹنگ وغیرہ جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں سنٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کے لیے ایچ ای سی کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
چیئرمین ایچ ای سی نے تحقیق کے فروغ اور کمرشلائزیشن کے اقدامات کی اصلاح پر زور دیا اور وفاقی وزیر کو ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن اور بزنس انکیوبیشن سینٹر کے قیام کے ساتھ ساتھ ریسرچ فار انوویشن کے آغاز کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ایچ ای سی کے کوالٹی ایشورنس پروگرامز، ایکریڈیٹیشن سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی اسکالرشپ اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر احمد نے ایچ ای سی کی دیگر مختلف پالیسیوں، اہم خصوصی منصوبوں، اور مستقبل کے حوالے سے کمیشن کے لائحہ عمل کا خاکہ پیش کرنے والے روڈ میپ پر بھی روشنی ڈالی۔