اسلام آباد ( یو این آئی نیوز):مسلم لیگ ن نے ہاتھ کھڑے کر دیے ، ملک میں عنقریب نئے انتخابات کے انعقاد کے اعلان کا قوی امکان ، ن لیگی سربراہ میاں نواز شریف نے اس سلسلے میں مشاورت کے لیے وزیر اعظم سمیت اہم وزراء کو مشاورت کے لیے لندن طلب کر لیا ،
ن لیگی قیادت طلب کیے جانے پرلندن پہنچ گئی جہاں ان کے درمیان آج (بدھ) اہم بیٹھک ہو گی ، جس کا نتیجہ نئے الیکشن کے جلد انعقاد پراتفاق کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے ،واضح رہے کہ اس وقت حکومت کو جس نوعیت کے سیاسی ، معاشی اور اقتصادی بحران کا سامنا ہے اس سے نمٹنا اس کے لیے نہایت مشکل دکھائی دے رہا ہے ،
حکومت نہ تو تیزی سے بڑھتی مہنگائی کو قابو کر پا رہی ہے اور نہ ہی ڈالر کی آسمان پر جاتی قیمت کو روک پا رہی ہے ، پھر اس کی جانب سے مزید قرضے کے لیے آئی ایم ایف کو اس کی شرائط پوری کرنے کی بھی یقین دہانی کرا دی گئی ہے ، ان یقین دہانیوں پر عملدرآمد کی صورت میں میاں شہباز شریف کی حکومت کو جس عوامی دبائو کا سامنا کرنا پڑے گا اس کے نتیجے میں اس کا ٹھہرنا ویسے ہی نا ممکن ہو جائے گا ،
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ن لیگ اپنی ناکامی کی صورت میں تحریک انصاف کی ناکامی کا سارا الزام اپنے سر لینا پڑ ے گا جس کا اسے آئندہ عام انتخابات میں ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے ،
دوسری جانب عمران خان اپنے بڑے بڑے جلسوں کی صورت میں حکومت کے لیے ایک اور گھمبیر مسئلہ بنے ہوئے ہیں ، ان کے اسلام آباد مارچ کا اعلان بھی حکومت کے لیے ایک بڑے خطرے کا باعث ہے ، اور ان تمام مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض شخصیات لندن میں مسلسل ملاقاتوں میں نوازشریف کو ان تمام خطرات کا احساس دلانے میں مصروف ہیں ،
ان شخصیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان لیگ اس بات کو سمجھے کہ ن لیگ کو اقتدار دلا کر آصف علی زرداری نے اس کے خلاف ایک بڑا کھیل کھیلا ہے ، اگلے الیکشن میں ن لیگ کو اپنی حکومت کی ناکامی کا ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے اور پیپلزپارٹی اس صورتحال کا فائدہ اٹھا سکتی ہے ،جس کے بعد میاں نواز شریف نے فیصلہ کن مشاورت کے لیے آج اپنی جماعت کی اعلی قیادت کو لندن طلب کیا ہے اور تجزیہ نگاروں کی رائے میں اس مشاورت کے نتیجے میں جلد نئے انتخابات کا اعلان سامنے آ سکتا ہے ۔۔۔