مونال ریسٹورانٹ سیل ، ملٹری ڈائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعوی بھی غیرقانونی قرار،

اسلام آباد( یواین آئی نیوز)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مارگلہ پہاڑی پر قائم مونال ریسٹورنٹ منگل کو سیل کردیا گیا۔مونال ریسٹورنٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سیل کیا گیا۔ اسلام آباد کے اسسٹنٹ کمشنر سٹی رانا موسی نے مونال ریسٹورنٹ سیل کیا۔ واضح رہے کہ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملٹری ڈائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعوی غیرقانونی قرار دیا تھا اور قرار دیا کہ 8 ہزار ایکڑ اراضی نیشنل پارک کا ایریا وفاقی حکومت کی ملکیت سمجھی جائے۔عدالت نے منگل کو ہی سی ڈی اے کو نیوی گالف کورس کا قبضہ لینے اور مونال کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے سیکرٹری دفاع کو حکم دیا کہ نیوی گالف کورس کی تجاوزات کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب وفاقی دارالحکومت کے مختلف مقامات پر سی ڈی اے کی جانب سے تجاوزات و غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، سی ڈی اے شعبہ انفورسمنٹ نے منگل کے روز اسلام آباد ایکسپریس وے، سروس روڈ ویسٹ سے ملحقہ گرین بیلٹ پر ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی معاونت سے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے متعدد کارروائیاں کیں جسمیں متعدد غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردی گئیں اور تجاوزات کنندگان کا 3 ٹرک سامان بھی ضبط کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ایکسپریس وے، سروس روڈ ویسٹ پر شعبہ انفورسمنٹ نے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 30 غیر قانونی کباڑ خانے، 5 ریت بجری کے اڈے اور درجنوں مختلف نوعیت کے چھوٹے بڑے سٹالز بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کرتے ہوئے سرکاری اراضی پر قبضے کی کوشش کو ناکام بنادیا اور سرکاری اراضی واگزار کرالی۔ ان تجاوزات سے ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا ہورہا تھا آپریشن کے بعد ان راہدریوں کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔اس موقع پر سی ڈی اے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے اور قبضہ مافیا سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور ان اقدامات کا مقصد اسلام آباد کو غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات سے پاک رکھنا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے وفاقی دارالحکومت میں سی ڈی اے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مسلسل آپریشن کرنے میں مصروف ہے جس سے اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگزار کرائی جاچکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں