شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنی پارٹی میں انتخابات کروائیں، فرخ حبیب

اسلام آباد(یو این آئی نیوز)وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنی پارٹی میں انتخابات کروائیں تاکہ یہ پتہ چلے کہ وہ پارٹی کے صدر ہیں یا مریم صفدر پارٹی کی صدر ہیں، سیاسی بے روزگاروں کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ان کا ایجنڈا صرف اپنی چوری بچانا ہے، اپوزیشن نے پہلے بھی حکومت کو بلیک میل کرنے کیلئے استعفوں، لانگ مارچ اور عدم اعتماد کی دھمکیاں دیں لیکن عوام نے انہیں مسترد کیا، ان کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیے، مولانا فضل الرحمان کو ان کے اپنے حلقے کے لوگوں نے مسترد کیا، یہ پہلی حکومت ہے جس میں مولانا فضل الرحمان کو 5 سال بے روزگاری کے اندر گزارنے پڑ رہے ہیں، انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔ہفتہ کو شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے ملک میں فوری انتخابات کے مطالبہ پر نجی ٹی وی چینل پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنی پارٹی میں انتخابات کرائیں تاکہ یہ پتہ چلے کہ وہ پارٹی کے صدر ہیں یا مریم نواز پارٹی کی صدر ہیں، اپوزیشن کو فوری انتخابات کے خواب آ رہے ہیں لیکن انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔فرخ حبیب نے کہا کہ سیاسی بے روزگاروں کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، انہوں نے حکومت کو بلیک میل کرنے کیلئے پہلے بھی احتجاج کئے، عدم اعتماد، لانگ مارچ اور استعفوں کی دھمکیاں دے کر دیکھ لیا لیکن عوام نے انہیں مسترد کیا، عوام ان کیلئے کیوں نکلیں؟ ان کا ایجنڈا تو صرف اپنی چوری بچانا ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے بدعنوانی کیسز میں انہیں چھوٹ مل جائے جو تحریک انصاف کے دور حکومت کے دوران نا ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف 7 ارب 32 کروڑ روپے ٹی ٹیز کا کیس ہے، نیب میں ریفرنس دائر ہو چکا ہے، اس کے علاوہ ایف آئی اے بھی ان کے خلاف 25 ارب روپے کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے، شہباز شریف نیب کے سامنے پیش ہونے اور ایف آئی اے کو جواب دینے کو تیار نہیں لیکن حکومت کو بلیک میل کرنے کیلئے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں، حکومت اور نہ ہی عوام ان کی باتوں کو سنجیدہ لیتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کونسا لانگ مارچ کرنا ہے، ان کا تو پہلے ہی کوئیک مارچ ہو چکا ہے، مولانا فضل الرحمان کو ان کے اپنے حلقے کے لوگوں نے مسترد کیا، ان کا مقصد کشمیر کمیٹی اور پرانی مراعات کا حصول ہے، یہ پہلی حکومت ہے جس میں فضل الرحمان کو پانچ سال بے روزگاری کے اندر گزارنے پڑ رہے ہیں، یہ ان کیلئے مشکل کام ہے اسلئے وہ اس قسم کی ٹامک ٹوئیاں مارتے رہتے ہیں لیکن ان کی ملاقاتوں کے اندر کسی قسم کی سنجیدگی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس عوام کے فائدے کیلئے کوئی ایجنڈا نہیں ہے، ان کا سارا ایجنڈا ذاتی مفادات کو تحفظ دینا ہے، یہ لوگ ملکی سلامتی سے مبرا ہو کر ذاتی سلامتی کو اہمیت دیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں