اسلام آباد( یو این آئی نیوز ) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے بنیادی شرط ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو او آئی سی کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر ،اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور یوسف الدوبے سےملاقات میں کیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مسٹر تارگ بخیت اور او آئی سی کے وفد کے سینئر ارکان بھی موجود تھے۔جنہوں نے گزشتہ روز ان سے ملاقات کی ۔وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے جموں و کشمیر کے تنازع پر او آئی سی کے اصولی موقف کی اہمیت کو اجاگر کیا، وزیراعظم نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے، منصفانہ جدوجہد کے لیے امت اسلامیہ کی پرعزم حمایت کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا،انہوں نے وفد کوبھارت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم سے بھی آگاہ کیا۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں،مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن گیا ہے، 5 اگست 2019 سے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنا ہے،بھارت کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہے، بھارت اسے ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، وزیراعظم نے کہاکہ یہ غیر قانونی اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہیں،او آئی سی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرناچاہیے،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات اور رپورٹنگ کرنے کی اجازت ملنی چاہئے، اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو انسانی امداد اور مدد فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے اسلامو فوبیا کو ہوا دینے والے انتہا پسند سیاسی نظریات کی وجہ سے درپیش چیلنجز کے خلاف عالم اسلام کو متحد ہونے کی اہمیت پر زوردیا ۔وزیراعظم نے بین الاقوامی تنازعات اور جموں و کشمیر اور فلسطین سمیت دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کی ضرورت پر بھی زوردیا۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے بنیادی شرط ہے۔۔
