اسلام آباد( یو این آئی نیوز) مری انتظامیہ کی نااہلی اور مری کے عوام لالچ ، ہوس اور بے حسی 20 سے زائد لوگوں کی موت کا باعث بنی ، انتظامیہ نے کئی کئی گھنٹےگزرنے کے بعد بھی ٹس سے مس نہ ہوئی تو دوسری جانب مری کے ہوٹل اور ریسٹورانٹ مالکان نے کمروں کے کرائے بڑھا کر لوگوں کو سردی میں مرنے پر مجبور کر کے یزیدی دور کی یاد تازہ کر دی ، واضح رہے کہ مری میں وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت مختلف سرکاری اداروں کے ریسٹ ہاوسز ،وجود ہیں ، اگر صوبائی حکومت کی جانب سے صورتحال کا برف وقت نوٹس لیا جاتا تو گھنٹوں برف باری میں پھنسے رہنے والوں کو ان سرکاری گیسٹ اور ریسٹ ہاوسز میں منتقل کر کے موت کے منہ میں جانے سے بچایا جا سکتا تھا ، پنجاب ہاو س ، ستاف ویلیفئر آرگنائیزیشن رسٹ ہاوس ، سندھ ہاوس، سینٹوک لاج ( سباقی فیڈرل لاج تھری)، پوسٹ آفس ریسٹ ہاوس وغیرہ ایسی عمارات تھیں جن میں سیاحوں کی عارضی رہائش کا بندوبست کر کے ان کو مدد باہم پہنچائی جا سکتی تھی، لیکن بے حسی تھی جس کا مظاہرہ ہر طرف سے جاری تھا اور معصوم اور بے گناہ جانیں ضائع ہو رہی تھیں ۔
