پی ڈی ایم نے 23 مارچ 2022 کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مہنگائی مارچ کا اعلان کیا ہے

اسلام آباد ( یو این آئی نیوز)اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں نہ تو وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکرو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحاریک عدم اعتماد لانے پر اتفا ق رائے ہو سکا اور نہ ہی پی ڈی ایم خود کے استعفوں پر متفق ہو سکی تاہم اس کی جانب سے آئندہ سال 23مارچ کو مہنگائی کے خلاف اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحاریک عدم اعتماد کی تجاویز اچھی ہیں لیکن کیا یہ ان کی مرضی کے بغیر لائی جا سکتیں ہیں؟،انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت کو کس نے اقلیت میں بدلا ؟ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں متنازع قانون سازی کن کی مدد سے کی گئی؟،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ہم نے کسی کے کندھے ہی استعمال کرنے ہیں تو احتجاجی تحریک کا کیا فائدہ؟،پی ڈی ایم کا 23 مارچ کو اسلام آباد کی طرف مہنگائی مارچ کا اعلان
اجلاس میں مولانا نے کہا کہ میاں نواز شریف صاحب ہمیں اپنی عددی قوت کے حساب سے فیصلے کرنے ہیں ، اس کے بعد مولانا کے مقف سے سب نے اتفاق کر لیا۔ خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 23 مارچ 2022 کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مہنگائی مارچ کا اعلان کیا ہے۔مارچ کے قیام اور اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے دینے کا فیصلہ اسلام آباد پہنچ کر کیا جائے گا۔مولانا فضل الرحمان نے پیر کے روز ہونے والے سربراہی اجلاس کے بعد کہا کہ شرکا 25 مارچ کو نماز جمعہ بھی اسلام آباد میں پڑھیں گے ، پی ڈی ایم کی جماعتیں بلدیاتی انتخابات میں بھی حصہ لیں گی ، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کے اجلاس میں تمام رہنماں نے شرکت کی اور ملکی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اسمبلیوں سے استعفوں کا مسئلہ بھی زیرغورآیا، استعفوں کا کارڈ کب اورکس طرح استعمال کرنا ہے اس کا فیصلہ وقت پرکریں گے، کل پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس دوپہر دو بجے ہو گا۔ سانحہ سیالکوٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ تمام اراکین اجلاس نے اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں پہنچتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 23 مارچ کو اسلام آباد میں مہنگائی مارچ ہو گا۔ یہ بہت بڑا مظاہرہ ہوگا، اسلام آباد میں جمعہ کی نمازادا کریں گے، پوری قوم اس میں شریک ہو گی۔ پورے ملک کے کونے کونے سے لوگ اسلام آباد کی طرف آئیں گے۔پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن، پاکستان بارکونسل، بزنس کمیونٹی سے بھی ملاقات کریں گے، مشاورت سے ایک بڑا سیمینارمنعقد کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں 2018 کے نیتجے میں دھاندلی کی پیداوارحکومت وجود میں آئی۔ حکومت عوام کی سپورٹ سے محروم تھی، آج حکومت ناکامی کا منہ دیکھ رہی ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، تحریکیں مسلسل جدوجہد کا نام ہے، مولانا میڈیا سے ناراض آپ لوگوں نے غلط خبرچلائی۔صوبے میں احتجاج سے متعلق اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ چاروں صوبوں کی مرکزی قیادت مشاورتی اجلاس کریں گی۔ اویس شاہ نورانی سندھ میں پی ڈی ایم کا اجلاس بلائیں گے۔ بلوچستان میں اجلاس کی قیادت محمود خان اچکزئی کرینگے جبکہ پنجاب میں ذمہ داری شہباز شریف کو دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں