گریڈ ایک سے سولہ تک کے وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن اور میڈیکل الاونس میں پچاس پچاس فیصد اضافے کا مطالبہ.

اسلام آباد ( یو این آئی )۔۔آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائز کورڈینیشن کونسل نے پیٹرول ، بجلی کی قیمتوں سمیت روز مرہ استعمال کی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے اور مجموعی طور پر مہنگائی کی صورتحال کے پیش نظر وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے آئندہ مالی سال 2023.24 کے بجٹ میں گریڈ ایک سے سولہ تک کے وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن اور میڈیکل الاونس میں پچاس پچاس فیصد اضافے کا پرُزور مطالبہ کر دیا ،  

ونسل کے صدر محمد حسین طاہر ، سیکرٹری جنرل ذوالفقار احمد ، سینئر وائس چیرمین زبیر افضل وڑائچ ، نائب صدر محمد ارشدشاہکوٹی ، نائب صدرسید فرخ سیئر اور سپیشل سیکرٹری سردار عبدالرشید نے یو این آئی فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی و سرکاری ملازمین کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا اور کہا کہ حالیہ مہنگائی نے غریب اور متوسط طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور اس صورتحال میں سب سے زیادہ مسائل کا شکار سرکاری ملازمین ہیں جن کا گزارہ صرف اور صرف ایک تنخواہ پر ہے ، سرکاری ملازمین کی چھوٹے سرکاری ملازمین کی حالت اس وقت یہ ہے کہ ان کے لیے اپنے اہل خانہ کو تین وقت کی روٹی کھلانا اور ان کی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ بچوں کی تعلیم و تربیت کے عمل کو جاری رکھنا مشکل ہو چکا ہے ۔

آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائز کورڈینیشن کونسل کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ یہ چھوٹے ملازمین کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ موجودہ حکومت کمزور معاشی صورتحال کا رونا رونے کے باوجود بیوروکریسی کے اعلی افسران کو مختلف حیلے بہانوں سے نوازنے میں مصروف ہے ۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فیڈرل سیکرٹریٹ ، وزیر اعظم آفس اور ایوان صدر سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے گریڈ 17سے 22تک کے افسران کو 150فیصد ایگزیکٹو الاونس سے نوازا گیا جس سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پہلے سے موجود تفریق میں مزید کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے ، کونسل عہدہداران نے کہا کہ ان کی استدعا ہے کہ فیڈرل اور صوبائی سیکرٹریٹس میں کام کرنے والے تمام سرکاری ملازمین کو 150 فیصد لے حساب سے کوئی بھی الاونس دیا جائے تاکہ ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا کسی حد تک ازالہ ہو سکے ،

انھوں نے سرکاری ملازمین کو اس وقت ملنے والے میڈیکل الاونس کو اونٹ کے منہ میں زیر قرار دیا اور کہا کہ گریڈ سولہ تک کے ملازمین کے لیے اس الاونس کو بڑھا کر دس ہزار ماہانہ اور گریڈ 17 سے22تک کے افسران کے لیے  15ہزارکیا جائے یا انھیں صحت کارڈ جاری کیے جائیں جن کو مخصوص ہسپتالوں کی بجائے ہر ہسپتال میں استعمال کی اجازت ہو ،

انھوں نے کنوینس الاونس کو گریڈ سولہ تک کے ملازمین کے لیے بڑھا کر 18ہزار کرنے اور افسران کا الاونس بڑھا کر 25ہزار کرنے ہاوس رینٹ الاونس کو موجودہ تنخواہ کے60فیصد تک ادا کرنے اور اسے تنخواہ کے ساتھ دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔ کونسل عہدیداران نے قاصد، نائب قاصد اور دفتری کے لیے واشنگ اور ڈسٹنگ الاونس کو بڑھا کر 900روپے کرنے ، گریڈ 6سے 22تک کے ملازمین کو ہاو س رینٹ میں 5فیصد کٹوتی سے استثنی دینے کا بھی مطالبہ کیا ،

ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی نمائندگی کرتے ہوئے نائب صدر فرخ سیئر نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں میں پنشن میں صرف 15فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مہنگائی 45فیصد بڑھی ہے ، انھوں نے کہا کہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو اگلے بجٹ میں پوری گروس پنشن پر میڈیکل الاونس دیا جائے اور پنشن میں 100فیصد اضافہ کیا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں