وفاقی کابینہ کا عید میلاد النبیﷺ کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منانے اور اس موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دے دی

اسلام آباد………..وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کروانے 7 ویں مردم شماری کے انعقاد کے علاوہ ،عید میلاد النبیﷺ کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منانے اور عید میلاد النبیﷺپر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دے دی۔۔۔۔۔وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں وزیر اعظم ہاوس میں منعقد ہوا ۔کابینہ اجلاس کے آغاز میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ میں ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایاکہ اس ضمن میں اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملکی مفاد کی خاطرانتخابات کے عمل کو شفاف بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی افادیت کو اجاگر کرنے کے لیے موثر آگاہی مہم شروع کی جائے۔پینڈورا پیپرز کے انکشافات کے حوالے سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے پینڈورا انکشافات کے حوالے سے ابتدائی طور پروزیر اعظم انسپکشن کمیشن ان تمام پاکستانیوں کے ریکارڈ کا جائزہ لے گا جن کے نام پینڈورا پیپرز میں ہیں، کمیشن طے کرے گا کہ کن افراد کے خلاف کس قسم کی قانونی کارروائی شروع کی جائے۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کے ٹیکس کا پیسہ واپس آنا چاہیے۔معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر فیصل سلطان نے کابینہ کو میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ داخلہ ٹیسٹ کا مقصد ماہر ڈاکٹر اور ڈینٹسٹ پیدا کرنا ہے۔ میڈیکل تعلیم کا اعلی معیار اس لیے ضروری ہے کہ ڈاکٹرز نے انسانی جان بچانی ہوتی ہے۔ اس ضمن میں بین الاقوامی معیار کا یکساں داخلہ ٹیسٹ مرتب کیا جاتا ہے جو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے چیک کیا جاتاہے۔ داخلہ ٹیسٹ کا مقصد اصل ذہانت جانچنا ہے نہ کے رٹے کی بنیاد پر امتحان پاس کرنا۔ہر طالبعلم کا امتحان دوسرے سے مختلف ہوتا ہے تاکہ نقل کا امکان ختم ہو۔انہوں نے بتایا کہ ہر سال تقریباً دو لاکھ طالبعلم میڈیکل داخلہ ٹیسٹ میں حصہ لیتے ہیں جبکہ کل نشستیں تقریباً بیس ہزار ہوتی ہیں۔مالی وسائل کی کمی کی وجہ سے بیک وقت دو لاکھ طالبعلموں کے لیے داخلہ ٹیسٹ کے دوران کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کا بندوبست کرنا ممکن نہیں۔امتحان کے لیے سوالات کا پول سلیبس کے عین مطابق بنایا جاتاہے جس میں مختلف سوالات سوالنامہ میں شامل ہو جاتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی ہدایات ہیں کہ پورے ملک میں یکساں طور پر میڈیکل کا داخلہ ٹیسٹ منعقد کیا جائے۔کابینہ نے فیصلہ کیا کے موثر اور شفاف داخلہ ٹیسٹ کا نظام بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ان افراد نے ڈاکٹر بن کر انسانی جانیں بچانی ہوتی ہیں۔ اس لیے داخلہ ٹیسٹ لینا ضروری ہے۔کابینہ نے ایس ای سی پی ریگولیشنز کے مطابق MetLife-Alico کمپنی کو اپنی فروخت سے حاصل سرمایہ باہر منتقل کرنے کی اجازت دی۔کابینہ نے عید میلاد النبی ﷺ کے مبارک موقع پر قیدیوں کی سزا میں کمی کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ عید میلاد النبی ﷺ کو شایان شان طریقے سے منایا جائے ،اس حوالے سے فیصلہ کیاگیا کہ 3 تا 13 ربیع الاول کا عشرہ رحمت العالمین ﷺ کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔ کابینہ نے ڈرگ (ریسرچ) رولز 1978 کے تحت کمیٹی برائے ڈرگ ریسرچ میں ماہرین تعینات کرنے کی منظوری دی۔ یہ ماہرین پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلو چستان سے تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ ماہرین پاکستان میں ادویات پر ہونے والی تحقیق میں معاونت فراہم کریں گے۔کابینہ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی سفارشات کی روشنی میں پانچ اہم اور جان بچانے والی ادویات کے لیے اشتہاری مہم چلانے کی اجازت دی۔ گھریلو صارفین کے لیے موسم سرما میں ریلیف فراہم کرنے اور گیس کی کمی کے پیش نظر کابینہ نے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کی سفارشات منظور کیں۔ اس کے علاوہ گھریلو بجلی صارفین کے لیے یہ سہولت بھی موجود ہوگی کے اگر انہوں نے پچھلے سال کی نسبت یونٹس اس موسم سرما میں زیادہ استعمال کیے تو ان کو اضافی یونٹس رعایتی قیمت پر چارج ہوں گے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 30ستمبر 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے30ستمبر 2021کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے تمام وزارتوں کو E-Procurements System استعمال کرنے کی تاکید کی تاکہ تمام ٹیندرز مکمل طور پر شفاف طریقے سے جاری ہوں۔کابینہ نے تین رکنی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی جو کے پچھلے ادوار میں ہونے والے بجلی اور کنسٹرکشن بلخصوص سڑکوں کے منصوبوں کے ٹھیکوں کا جائزہ لے گی اور کابینہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔اس کمیٹی میں وفاقی وزراء فواد احمد چوہدری، محمد حماد اظہر شامل ہوں گے۔کابینہ نے ساتویں مردم شماری کے لیے مردم شماری ایڈوائزری کمیٹی سے مجوزہ ضابطہ کار مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی۔ٖمردم شماری کے ضابطہ کار میں شامل تجاویز میں مردم شماری آئین و قانون کے مطابق منعقد کرائی جائے گی۔۔ مردم شماری جدیدٹیکنالوجی کی استعمال سے انجام پائے گی،ا قوام متحدہ کے مردم شماری کے حوالے سے وضع اصولوں کی پاسداری۔ مردم شماری کے لیے مخصوص یونٹ کا قیام اور ماسٹر پلان۔ نقشوں کی اپڈیشن۔ تمام شراکت داروں کی شمولیت۔ مردم شماری کے لیے سوالنامہ ۔ پائلٹ مردم شماری کا انعقاد۔ مردم شماری کے بارے آگاہی مہم ۔ اہلکاروں کی تربیت۔ دیٹا جمع کرنے کا ضابطہ کار۔ فیلڈ ٹیموں کی نگرانی ۔ فیلڈ ٹیموں کی سیکیورٹی کے انتظامات۔ مردم شماری کے بعد تصدیق کے لیے سروئے۔ قومی مردم شماری رابطہ سینٹر کا قیام شامل ہے ۔ کابینہ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر آزاد جموں و کشمیر میں ضمنی انتخابات کے لیے فورس تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پناہ گاہوں کے قیام کے لیے اسلام آباد میں زمین مختص کرنے کی منظوری دی۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد حسین چوہدری نے کہاکہ کابینہ کی ساتویں مردم شماری کیلئے ضابطہ کار مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی گئی ہے ،مردم شماری آئین اور قانون کے مطابق کرائی جائے گی،مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپوزیشن کارویہ سمجھ سےبالاترہے،اپوزیشن جلسوں میں رونے دھونے کی بجائے پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے،وزیر اطلاعات نے کہاکہ کابینہ کو پنڈورا پیپرز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی،پنڈورا پیپرز کے حوالےسے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت سیل قائم کیا گیا ہے،آف شور کمپنیز کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے بعد اقدامات کئے جائیں گے،آف شور کمپنیز رکھنے والے سیاستدانوں کی تصاویر بار بار میڈیا پر دکھائی جا رہی ہیں،پنڈورا پیپرز میں شامل میڈیا مالکان کی تصاویرٹی وی پر نہیں دکھائی جا رہیں،انہوں نے کہاکہ کابینہ نے موسم سرمامیں گیس نرخوں میں نظر ثانی کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے ،مو سمِ سرما میں اضافی بجلی کے استعمال پر7 روپے فی یونٹ تک رعایت دی جائے گی۔وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہاکہ چیئرمین نیب سے متعلق آرڈیننس بارے کابینہ میں بات نہیں ہوئی،البتہ چیئرمین نیب سے متعلق آرڈیننس آج بدھ کو آئے گا،ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف خود نیب کے ملزم ہیں،شہباز شریف سے پوچھ کر چیئرمین لگانا ایسا ہے کہ چور سے پوچھا جائے کہ اس کا تفتیشی کون ہو گا،انہوں نے کہاکہ نیب چیئرمین کی تعیناتی کیلئے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کریں گے۔قانون شخصیات کیلئے نہیں بلکہ اداروں کے لیے بننے چاہئیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے مہنگائی میں بھی کمی آئے گی۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں