سکیورٹی اداروں سے کہناچاہتی ہوں قوم کے سامنے خط کی وضاحت دیں۔مریم نواز

لاہور ( یو این آئی نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ میں درخواست گزارپاکستان کاآئین ہے جبکہ سکیورٹی اداروں سے کہنا چاہتی ہوں خط کی قوم کے سامنے وضاحت دیں۔ ہم الیکشن میں ضرور جائیں گے لیکن پہلے پاکستان کے آئین اور آئین توڑنے والے کا فیصلہ ہوگا، ہم عمران خان جیسےغدارکوتاریخی سزا دیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھاکہ کچھ دنوں سے جھوٹ اور پروپیگنڈے کا بازارگرم ہے، جھوٹ کاپول کھلناشروع ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ نوازشریف کے منصوبے پرعمران خان اپنے نام کی تختی لگاتا ہے، حکومت رخصت ہوتی ہے تو کارکردگی اور منصوبے لے کر عوام کے پاس جاتی ہے، جب نوازشریف کی حکومت ختم ہوئی تو ان کے منصوبے ختم نہیں ہوئے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت اپنےمنصوبے لانے کے بجائے خط لےکر آگئی، جعلی خط کاکوئی وجود نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خط چھپاکرتہہ لگاکرپتا نہیں کس درازمیں رکھاہے، آپ نےبتادیاکہ تمام اپوزیشن جماعتیں سازش میں شامل ہیں، سب کچھ بتادیاکہ کہاں سازش تیارہوئی، آپ کو خط سپریم کورٹ کے سامنے رکھنا چاہیے تھا، وہ خط اس لیےنہیں دکھایا کہ ایساکوئی خط موجودہی نہیں تھا، آپ نے جلسے میں سادہ کاغذ لہرایا تھا۔

مریم کا کہنا تھاکہ عمران خان نے چند دن کرسی سے چمٹے رہنے کیلئے آئین پرخودکش حملہ کیا، عمران خان نےخط نہیں دکھایا کہاکہ قومی سلامتی کامسئلہ تھا، اس خط کو وزارت خارجہ میں ڈرافٹ کیا گیا، ان کوعلم تھاکہ جب خط قوم کے سامنے آئےگا توپول کھل جائے گا، خط کاڈرامہ کرنا تھا تو اس سے ایک دن پہلے پاکستانی سفیر کو راتوں رات امریکاسےبرسلزبھیجا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ وزارت خارجہ میں بیٹھ کراس خط کی نوک پلک درست کی گئی، وہ سفیر کہاں جواس خط کےاصل کردارہیں؟

قومی سلامتی کمیٹی کے حوالے سے لیگی نائب صدر کا کہنا تھاکہ نیشنل سکیورٹی کونسل کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا، وہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی ہے، عمران بچاؤ کمیٹی نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سکیورٹی اداروں سے کہناچاہتی ہوں اس کی قوم کے سامنے وضاحت دیں۔
سپریم کورٹ میں کیس کے حوالے سے مریم نواز کا کہنا تھاکہ تحریک عدم اعتماد سے بھی انہیں گھرجانا تھا، اسمبلی توڑنے سے بھی گھرجانا تھا، انہیں پتاتھاکہ اگرکوئی جماعت آگئی تو مجھے نہیں چھوڑےگی۔

ان کا کہنا تھاکہ آج سپریم کورٹ میں درخواست گزارپاکستان کاآئین ہے، ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کہہ رہی تھی کہ آئین کونہیں مانتا، آئین کے خلاف اسپیکر حکم دیتا ہے تو اسے پارلیمنٹ کی کارروائی میں چھپایا نہیں جاسکتا، اسپیکر اگر آئین کے خلاف حکم دے تو کیا اس کو کہیں چھپنےکی اجازت ہوگی ؟

لیگی نائب صدر کا کہنا تھاکہ اسپیکرآئین کےتابع ہوتاہے، آئین اسپیکرکے تابع نہیں ہے، آئین میں غداری کی سزاآرٹیکل 6 ہے، چند دن اقتدار میں رہنے کیلئے پاکستان کے آئین کو توڑ دیا، عمران خان کو آئین توڑنےکی سزانہیں دی توکوئی بھی آئین کو روند دےگا، یہ کوئی کھڑکی کا شیشہ نہیں ٹوٹا بلکہ آئین ٹوٹا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ کے بعد اسپیکر کا نام کیوں پڑھ دیا؟ سب سے بڑا مجرم عمران خان ہے جس نے پرچی قاسم سوری کو لکھ کردی، صدرکواسمبلی توڑنےکی نہیں پاکستان کاآئین توڑنےکی سفارش بھیجی گئی، اگر آپ کو سزا نہیں ملی تو عوام سزا دے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنے بھی ادارے یا سیاسی جماعتیں ہیں وہ آئین سے جنم لیتے ہیں، اگلے الیکشن میں آپ بطور غدار اور آئین توڑنے والے کا چہرہ لےکرجائیں گے۔

فرح خان کے حوالے سے لیگی نائب صدر کا کہنا تھاکہ بزدار چیف منسٹرنہیں تھے بلکہ فرح چیف منسٹرتھی، فرح کچھ نہیں بنی گالہ کی فرنٹ پرسن ہے، تقرری یا تو جادو ٹونے سے ہوتی یا فرح کو رشوت دےکر ہوتی تھی۔

ان کا کہنا تھاکہ فرح جیسے لوگوں کیخلاف جب ثبوت آئیں گےتو ان کیلئے انٹرپول جیسی سہولتیں موجودہیں، کہیں سڑک نہیں بنی فرح کےگاؤں میں سڑکیں بن گئیں، اب ان کے خاندان والےکہتےہیں کہ ہمیں پتا ہی نہیں فرح یہ سب کررہی تھی، فرح کو رشوت دیے بغیر کوئی ایس ایچ اوتعینات نہیں ہوتا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں