علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں “پاکستان،ترکیہ تعلقات ” پر ایک روزہ بین الاقوامی کثیرالشعبہ کانفرنس ، پاکستان۔ترکیہ جامعات کے مابین سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، آرٹس اور سماجی و ثقافتی شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد( یو این آئی ): علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں “پاکستان،ترکیہ تعلقات ” پر گذشتہ روز ایک روزہ بین الاقوامی کثیرالشعبہ کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کی جبکہ پاکستان میں ترکیہ کے سفیر، مہمت پچاجی مہمان خصوصی تھے۔

مقررین نے کہا کہ ہمیں اسلاموفوبیاسے درپیش چیلنجز کو بھی تسلیم کرنا چاہئیے جو کہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور امتیازی سلوک کی ایک شکل ہے جو ثقافتی تبادلے اور افہما م و تفہیم میں رکائوٹیںکھڑی کرسکتی ہے۔مقررین نے کہا کہ اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لئے تعلیم، مکالمے اور بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پاکستان۔ترکیہ جامعات کے مابین سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، آرٹس اور سماجی و ثقافتی شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔م

مقررین کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لئے سماجی و ثقافتی تحقیق اور تبادلہ پروگرام ضروری ہے جو اقتصادی ترقی و نمو کو فروغ دینے میں مدد کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سماجی و ثقافتی تحقیق کے ذریعے ہم اُن طریقوں کو تلاش کرسکتے ہیں جن میں پاکستان اور ترکیہ کے لوگوں کی اقدار، عقائد اور طرز عمل کو تشکیل دیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ،ترکیہ کے سفیر ، مہمت پچا جی نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک نے ہمیشہ ہر مشکل میںایک دوسرے کی مدد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ تاریخی، نسلی اور ثقافتی اعتبار سے بھی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ سفیر نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے دونون ممالک کے برادارانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اس کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ دونوں ممالک کے لوگوںکو ایک دوسرے کے قریب لانے، ایک خوشحال، صحت مند اور کامیاب زندگی گزارنے کے لئے تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی زندگی میں سکون و اطمینان آجائے۔ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی بین الاقوامی جامعات کے ساتھ اشتراک عمل پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات ثقافتی تبادلے سمیت متعدد شعبوں پر محیط ہیں۔یہ کانفرنس دونوں ممالک کی تحقیق اور ترقی کے اہداف کی طرف بڑھنے کا ایک قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے تعلیمی ، تحقیقی اور تبادلہ پروگرام کے لئے ترکیہ کی یونیورسٹیوں / اداروں کے ساتھ مفاہمت کے متعدد خطوط پر دستخط کئے ہیں جن میں یونیورسٹی آف استنبول، ابن خلدون یونیورسٹی، انادولو یونیورسٹی، ILKEفائونڈیشن اور TUGVAفائونڈیشن شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں