اسلام آباد ( یو این آئی نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کرپشن کے خاتمے کی پالیسی سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹیں گے، سابقہ حکومت کی کرپشن کے کیسز کو منظر عام پر لایا جائے، موجودہ دور حکومت کی کرپشن کو بھی بے نقاب کریں،جو کوئی کرپشن کے معاملات پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرے مجھے بتائیں۔ وزیر اعظم عمران خان سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے حکومتی ارکان نے ملاقات کی، جس میں ریاض فتیانہ اور نور عالم خان نے پی اے سی کی کارکردگی سے متعلق وزیراعظم کو بتایا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ گزشتہ حکومتوں میں ہونے والی بے ضابطگیوں سے متعلق تیاری کے ساتھ اجلاس میں جائیں، پبلک اکاونٹس کمیٹی عوام کے ٹیکس کے پیسے کا محافظ فورم ہے، لیکن اس میں کرپشن کی نشاندہی کے موثر نتائج سامنے نہیں آئے۔کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی صرف آڈٹ پیراز کو دیکھتی ہے، ایف آئی اے اور نیب جیسے اداروں کی کمزوری کے باعث کرپشن کیسز منطقی انجام کو نہیں پہنچتے۔وزیراعظم نے کمیٹی ارکان کو پی اے سی اجلاسوں میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن رہنما اپنے دور میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، آپ لوگوں کا بہت اہم کردار ہے، زیادہ فعال اور حکومتی اقدامات کو زیادہ اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں۔ عمران خان نے کہاکہ آپ سب سینئر سیاستدان ہیں آپ سے کرپشن سے متعلق کیسز کو ہائی لائٹ کرنے کی توقع ہے، سابقہ حکومت کی کرپشن کے کیسز کو منظر عام پر لایا جائے، موجودہ دور حکومت کی کرپشن کو بھی بے نقاب کریں، کرپشن کو اسپورٹ کرنے والے کسی سے رعایت نہ برتی جائے، جو کوئی کرپشن کے معاملات پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرے مجھے بتائیں، کرپشن کے خاتمے کی پالیسی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، کرپشن کرنے والا جو کوئی بھی ہے قانون کی گرفت میں لائیں ، گذشتہ روز تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس بھی وزیر اعظم کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبی خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ،اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نےکور کمیٹی کے اجلاس کے ھوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی مہنگائی کا ورد کر رہے ہیں، آج مہنگائی ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے دور میں پالیسیاں بہتر رکھتے تو آج ہمیں بیرون دنیا پر انحصار نہ کرنا پڑتا، شاہد خاقان عباسی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ پاکستان بیورو آف شماریات کے ساتھ بیٹھ جائیں اور اعداد و شمار کا نظام سمجھ لیں، انھوں نے کہا کہ ن لیگ کے اکثر لوگ اخبار ہی نہیں پڑھتے، اس لئے انہیں سمجھ نہیں، قیمتوں کے حساس اشاریہ انڈیکس میں 40 فیصد اعداد و شمار کراچی سے آتے ہیں، شاہد خاقان عباسی 157 ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئے، جو پالیسیاں انہوں نے دیں اور قرضے حاصل کئے، آج تک ہم ان سے باہر نہیں نکل پا رہے،پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن شرکت کے لئے تیار نہیں، یہ تھکے ہوئے پہلوانوں کا اجتماع ہے، آج ملک میں مہنگائی انہی کی وجہ سے ہے ،وزیر اطلاعات نے کہا کہ ای وی ایم کے حوالے سے اپوزیشن اپنے تحفظات خود دور نہیں کرنا چاہتی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کا بنیادی ایجنڈا بلدیاتی انتخابات تھا،خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات 19 دسمبر کو ہو رہے ہیں، خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں 37 ہزار 752 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، مجموعی طور پر تحصیل چیئرمین اور میئر کے لئے 689 امیدواروں میں مقابلہ ہے، 19282 امیدوار نیبر ہڈ کونسلز میں الیکشن لڑ رہے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا نیا سٹرکچر آئے گا، اس حوالے سے اتحادیوں سے بات ہوئی ہے، پنجاب کا نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ چند دنوں میں منظور ہو جائے گا جس سے پنجاب میں مقامی حکومتوں کا راستہ ہموار ہو جائے گا، چوہدری فواد حسین پنجاب کے بلدیاتی الیکشن ای وی ایم پر ہوں گے، پنجاب حکومت نے قانون میں پہلے ہی ترمیم کر دی ہے، الیکشن کمیشن درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، ٹیکنیکل کمیٹیوں کی تشکیل سے معلوم ہوگا کہ کس طرح ہم نے ای وی ایم پر الیکشن کروانا ہے، ای وی ایم پر الیکشن کرانے کے حوالے سے جو بھی مدد درکار ہوئی، حکومت فراہم کرے گی، میڈیا میں مہنگے الیکشن کا تاثر غلط ہے، ای وی ایم پر الیکشن کی لاگت عمومی الیکشن پر آنے والی لاگت کے برابر ہوگی،ای وی ایم بار بار خریدنا نہیں پڑے گی، الیکشن کا عمل مزید سستا ہو جائے گا،کور کمیٹی کے اجلاس میں سماجی بہبود کے مختلف پروگراموں پر ثانیہ نشتر نے بریفنگ دی احساس پروگرام اور صحت کارڈ پروگرام بڑا منصوبہ ہے، پنجاب کے لئے صحت کارڈ کا ساڑھے تین سو ارب کا پراجیکٹ ہوگا،پنجاب کے تمام لوگوں کو دس لاکھ روپے تک علاج کی سہولت میسر ہوگی، ایسی سہولت کسی ترقی یافتہ ممالک میں بھی میسر نہیں، ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان اور سندھ حکومتیں بھی اس پروگرام کا حصہ بنیں، بلوچستان نے آمادگی ظاہر کر دی ہے، سندھ نے ابھی تک آمادگی ظاہر نہیں کی، سندھ حکومت کا کردار عوام مخالف ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ مفت علاج کی سہولت ہر پاکستانی کا حق ہے، سندھ حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس پروگرام میں شامل ہو تاکہ ہر آدمی کو اس کا فائدہ پہنچے،یہ پہلا ایسا پروگرام ہوگا جس میں وزیروں اور مشیروں کو فائدہ نہیں ہوگا، شاید سندھ حکومت اسی لئے پریشان ہے۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، قیمتوں کے حساس اشاریہ انڈیکس میں 0.67 فیصد کمی آئی ہے، پاکستان کے اندر عالمی مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے پر ہماری توجہ مرکوز ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کی صورتحال مزید بہتر ہوگی، عام آدمی کو فائدہ پہنچے
