اسلام آباد۔۔۔ اسٹیج ، ٹی وی ، فلم کے بے تاج بادشاہ اور عالمی شہرت یافتہ کامیڈین عمر شریف انتقال کرگئے، ان کا انتقال جرمنی میں ہوا، وہ علاج کے لئے امریکا روانہ ہوئے تھے، طبیعت خراب ہونے پر عمر شریف کو جرمنی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔عمر شریف نے اپنے فن کے باعث دنیا بھر میں اپنے کروڑوں مداح پیدا کیے ، وہ ایک بڑے فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک کٹر پاکستانی بھی تھے وہ دنیا میں جہاں بھی گئے وہاں وہاں انھوں نے پاکستان کا نام بلند کیا ، انہیں گزشتہ دنوں علاج کی غرض سے امریکہ لے جایا جارہا تھا کہ راستے میں طبیعت کی خرابی کے باعث انہیں جرمنی کے ایک اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ عمر شریف 19 اپریل 1955 میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، 1947 میں 14 سال کی عمر میں فن کی دنیا میں قدم رکھا۔ اُن کا اصل نام تو محمد عمر ہے مگر میڈیا میں آنے کے بعد انہوں نے اپنا نام عمر شریف رکھ لیا۔وہ پاکستان کے مشہور تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے اداکار ہیں۔ بڈھا گھر پر ہے، ہم سب ایک ہیں، بکرا قسطوں پر، چاند برائے فروخت، مجھے بیویوں سے بچاؤ، اکبر اعظم اور اس جیسے بہت سے کامیڈی شو سے وہ شہرت کی دنیا میں بلندیوں کو چھو گئے۔ کسی نے لیجنڈ سپر اسٹار کا نام دیا تو کسی نے کامیڈی کنگ کہا، اپنے نرالے منفرد انداز سے دنیا بھرمیں اپنا لوہا منوا کر زندگی بھر داد سمیٹتے رہے۔
عمر شریف اپنی طرز کا واحد اداکار ہے جسے آڈیو کیسٹ کے ذریعے ملک گیر مقبولیت ملی اور ان کی مقبولیت پاکستان سے نکل کر سات سمندر پار تک پھیل گئی۔صدر مملکت ، وزیر اعظم سمیت صڈر و وزیر اعظم آزاد کشمیر ، وفاقی کابینہ کے اراکین ، چاروں صوبائی گورنروں ، وزرئے اعلی، شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات سمیت پاکستان اور دنیا بھر سے ان مداحوں نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ، واضح رہے کہ عمرشریف کے اہل خانہ نے ان کے بیماری شدید ہونے پر وفاقی اور سندھ حکومت سے ان کے علاج کے لیے تعاون اور اس سلسلے میں انھیں امریکہ بھجوانے کی اپیل کی تھی جس پر دونوں حکومت کی جانب سے تعاون باہم پہنچایا گیا ، سندھ حکومت کی جانب سے ان کو امریکہ بھجوانے کیے انتظامات کیے گئے اور ان کو امریکہ بھجوانے کے لیے ائیر ایمبولنس بھی منگوائی گئی مگر وہ امریکہ پہنچنے سے قبل ہی راستے میں جرمنی کے ایک ہسپتال میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔
