اسلام آباد(یو این آئی نیوز)
ملک خانہ جنگی کے راستے پر حکومت نے سعودی عرب میں شہباز شریف اور ان کے وفد کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر مخالفین کے خلاف پاکستان میں مقدمات قائم کر کے ان کی گرفتاریاں شروع کر دیں ، مقدمات اور گرفتاریوں سے ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے اور عید کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آنے کا امکان ۔
وفاقی حکومت نے ہفتے کے روز اچانک انتقامی کاروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تھانہ نیو ایئرپورٹ پولیس نے قاضی محمد طارق ایڈووکیٹ کی مدعیت میں مسجد نبوی کی بے حرمتی، توہین آمیز رویئے اور نعرے بازی کے معاملے پر مقدمہ درج کیا۔
مقدمے میں سابق وزیر اعظم عمران خان، شیخ رشید احمد، فواد چودھری، شہباز گل، مراد سعید، شیخ راشد شفیق کو بھی نامزد کیا گیا۔
مقدمہ کے مطابق شرپسندوں کا گروہ شیخ راشد شفیق کی سربراہی میں سعودی عرب روانہ کیا گیا، برطانیہ سے دوسرا گروہ صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو کی سربراہی میں گیا، انیل مسرت، نبیل مسرت، رانا عبد الستار، عامر الیاس، اعجاز حق اور گوہر جیلانی شامل تھے۔
درج کئے گئے مقدمہ کے مطابق مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے واقعے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔
دوسری جانب تھانہ مارگلہ میں عمران خان، شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے توہین مسجد نبوی کی، اس سارے معاملے کی پلاننگ پاکستان میں کی گئی، شیخ رشید نے پری پلان مسجد نبویﷺ کی توہین کروائی، سابق وزیر داخلہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
محمد نواز بھٹی نامی شہری کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور شیخ راشد شفیق کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔
ہفتے کے روز سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سمیت 150 افراد کے خلاف مسجد نبوی میں نعرے بازی پر مقدمات درج کر کے انتقامی سیاست اور کاروائیوں کی ایک نئی مثال قائم کی گئی
فیصل آباد میں شہری کی درخواست پر سابق وزیراعظم عمران خان سمیت ایک سو پچاس افراد پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
فیصل آباد میں مسجد نبوی ﷺ میں نعرے بازی کرنے پر 150 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ، تھانہ مدینہ ٹاؤن میں درج کئے گئے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان، فواد چودھری، شیخ رشید، شہباز گل، قاسم سوری، راشد شفیق، انیل مسرت کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مسجدنبوی ﷺمیں پاکستانی زائرین کوہراساں کر کے شعاراسلام کی انجام دہی سے زبردستی روکا گیا، سارا واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا، شیخ راشد کی قیادت میں 150 افراد کو سعودی عرب بھجوایا گیا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے ایم این اے راشد شفیق کو عمرے کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد پہنچنے پر ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔ائیررپورٹ ذرائع کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد شفیق کو مسجد نبوی کے تقدس کو پامال کرنے کے معاملے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شیخ راشد شفیق نجی ائیر لائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو ائیرپورٹ پر ہی سول کپڑوں میں ملبوس سرکاری اہلکاروں نے اپنی حراست میں لے کر ائیرپورٹ سے حراست میں لیا۔
شیخ راشد شفیق سمیت پی ٹی آئی کی اعلی قیادت اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف فیصل آباد میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے تقدس کو پامال کرنے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شیخ راشد شفیق کو اٹک کی سول کورٹ پیش کیا گیا جہاں پر ان کا ایک روز جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا،جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے عدالت کے باہر نعرے بازی کی گئی۔