اسلام آباد ( یو این آئی نیوز )حکومت نے تیسرا ٹیکس ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس جاری کردیا،وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے آرڈیننس کی منظوری دے دی، روزنامہ دنیا کو دستیاب دستاویز کے مطابق آرڈیننس کے تحت پاکستان میں غیر طاہر کردہ خفیہ اثاثہ جات اور دولت کو ظاہر کرنے اور اسے ملک میں نئی صنعتوں کے قیام میں سرمایہ کاری پر اس غیر قانونی دولت کو صرف 5 فیصد ٹیکسوں کو قانونی بنانے کی سہولت دے دی گئی ہے ،
ای طرح سمندر پار پاکستانیوں جنھوں نے بیہرون ملک ان حکومتوں جہاں وہ مقیم ہیں کےسامنے اپنے اثاثہ جات ظاہر کر رکھے ہیں ۔ وہ بھی اگر اپنا سرمایہ پاکستان لائیں گے اور ایسے پاکستان امراء جنھوں نے بیرون ملک اپنی دولت جمع کر رکھی ہے ، وہ بھی اگر اپنی دولت پاکستان منتقل کریں گے انھیں بھی اس ایمنسٹی سکیم کے تحت کوئی ادارہ ان سے ذرائع آمدن کی پوچھ گچھ نہیں کر سکے گا ،اندروں ملک اور بیرون ملک خفیہ اثاثہ جات ظاہر کرنے اور انھیں پاکستان منتقل کرنے کے لیے 31 دسمبر 2022 تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ،
آرڈیننس کے تحت نئی صنعتیں سپیشل اکنامک زون ، ایکسپورٹ پراسیسنگ زون ، اور سپیشل ٹیکنالوجی زون میں قائم کی جا سکیں گی اور ان رونز کے باہر بھی من پسند مقامات پر نئی صنعتوں میں سرمایہ کاری ، وہ پاکستانی صنعت کار جنھوں نے اپنے مکمل اثاثہ جات ظاہر کریں گے تو انھیں بھی موجودہ صنعتوں کو جدید بنانے ، ان میں نئی مشینری نصب کرنے اور انھیں بحال کرنے میں یہ سرمایہ کاری کرنے کی سہولت ہو گی ،اسی طرح ملکی صنعتکاروں کو نئی صنعتیں بھی لگانے کی اجازت ہوگی ،سمندرپارپاکستانیز یا پاکستان میں مقیم امیر طبقہ کو بھی ان کے خفیہ اثاثہ جات پاکستان منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے ، اور اس پر بھی وہ 5 فیصد ٹیکس سے کر اس دولت کو قانونی بنا سکیں گے اور اس پیسے سے وہ جو صنعتیں لگائیں گے ان سے آئندہ 5 سال میں ہونے والی آمدنی ٹیکس سے مستثنی ہوگی ، علاوہ ازیں اس وقت جو بیمار صنعتی یونٹ بند پڑے ہیں یا تین سال سے خسارے میں ہیں ،ان میں بھی سمندرپار پاکستانیز اور مقامی صنعت کاروں کو بھی ان کی بحالی کے لیے یہ سرمایہ استعمال کرنے کی اجازت ہوگی ،مزید یہ کہ جو نئی صنعتیں لگیں گی انھیں اپنی کمرشل پیداوار 30 جون 2024 تک شروع کرنے کا پابند بھی کیا گیا ہے ۔
