اسلام آباد (یو این آئی نیوز) وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف ڈی آئی خان بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر الیکشن کمیشن میں سماعت، علی امین پیش نہ ہوئے ،مزید کاروائی چار فروری تک ملتوی کر دی گئی،
الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی ہے ۔ جس میں علی امین گنڈا پور کے وکیل پیش ہو ئے اور موقف پیش کیا کہ علی امین گنڈا پور کو کورونا ہے ، اس وجہ سے وہ حاضر نہیں ہو سکتے ، اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ڈی ایم او نے نوٹس کیا ، جرمانہ کیا ۔علی امین گنڈا پور نے اس کے بعد بھی خلاف ورزی جاری رکھی ۔بار بار ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
وکیل علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میں نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے ۔مجھے تمام ریکارڑ فراہم کیا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ اپنے کلائنٹ کو کہیں کہ وہ کورونا میں الیکشن مہم نہ چلائیں۔ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے ۔ کمیشن کی لیے کوئی پسندیدہ ، کوئی اہم نہیں ۔ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایکشن ہو گا ۔امیداور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر نااہل بھی ہو سکتا ہے ۔ڈی آئی خان کیس کو مثال بنائیں گے۔ابھی اس کیس میں اور بھی شکایات موصول ہوئی ہی۔اگر خلاف ورزی ہوتی رہے تو ضابطہ اخلاق بنانے کا کیا فائدہ ہو گا۔نرمی کی تو پھر تو الیکشن ہی نہیں ہو سکتے ۔جو جتنا بڑا درجہ کا ہوتا ہے وہ اتنی ہی خلاف ورزی کرتا ہے۔
الیکشن کمیشن میں علی امین گنڈا پور کی انتخابی مہم میں شرکت کی ویڈیوز چلائی گئیں ۔ وکیل علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہر بات اپ لوڈ کرکے ایسے ہی معاملات کو بنا لیا جاتا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کے کلائنٹ کو کورونا ، کہیں آج شام بھی انکی ضابطہ اخلاق کی اضلاع ورزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہ ہو جائے ، ڈی ایم او نے نوٹس بھی دیا ، جرمانہ بھی کیا اور پھر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا ۔ وکیل علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مجھے تمام دستاویزات کی کاپی فراہم کی جائے ، تمام ویڈیو ، آیڈیو ، ریکارڈ فراہم کریں ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام ویڈیو ، آیڈیو اور دستاویزات کی کاپیاں جوابدہ کو فراہم کر دیں ۔